ترکی کے شہر استنبول میں واقع آیا صوفیہ میں تقریبا 86 سال بعد پہلی مرتبہ آج یعنی 24 جولائی کو نمازِجمعہ ادا کی گئی۔
آیا صوفیہ میں 86 برس بعد نماز

9
ترک صدر رجب طیب نے ایک روز قبل بھی مسجد کا دورہ کیا تھا اور نماز جمعہ کے لیے انتظامات کا معائنہ کیا تھا۔

10
آیا صوفیہ کو مسجد میں تبدیل کرنے کے لیے ترک حکام نے ہنگامی بنیادوں پرکام شروع کیا تھا۔ جدید ترکی کے بانی اور پہلے صدر مصطفی کمال اتا ترک کے حکم پر آیا صوفیہ کو میوزیم میں تبدیل کردیا گیا تھا جسے 1935 میں عوام کے لیے کھول دیا گیا۔

11
ترک صدر نے مسجد کے دروازے پر نصب تختی کی نقاب کشائی کی۔ آیا صوفیہ کی تعمیر کا حکم بازنطینی بادشاہ جسٹنیئن اول نے 532ء میں دیا تھا جب کہ سن 537 میں آیا صوفیہ کی تعمیر مکمل ہونے کے بعد گرجا گھر میں عیسائیوں کی مذہبی رسومات منعقد کی گئیں اور اگلے 900 سال تک آیا صوفیہ گرجا گھر کے طور پر برقرار رہا۔ تاہم سن 1453 میں عثمانی فوجوں نے استنبول شہر پر قبضہ کیا تو اسے مسجد میں تبدیل کردیا گیا۔

12
سن 1616 میں سلطان احمد مسجد جسے 'بلیو موسک' بھی کہا جاتا ہے، اس کی تعمیر تک آیا صوفیہ استنبول کی مرکزی مسجد شمار ہوتی تھی۔