رسائی کے لنکس

گھر کی تلاشی کا معاملہ؛ حکومتی ٹیم عمران خان سے مذاکرات کے بعد زمان پارک سے روانہ


سابق وزیرِ اعظم عمران خان کے لاہور میں واقع گھر کی تلاشی کے معاملے پر بات چیت کے لیے کمشنر لاہور کی سربراہی میں آنے والی ٹیم عمران خان سے مذاکرات کے بعد روانہ ہو گئی ہے۔

وائس آف امریکہ کے نمائندے ضیاء الرحمٰن کے مطابق ٹیم میں کمشنر لاہور محمد علی رندھاوا، ڈپٹی کمشنر لاہور رافعہ حیدر، ایس ایس پی آپریشنز صہیب اشرف شامل تھے۔

پنجاب حکومت نے دعویٰ کر رکھا ہے کہ عمران خان کی رہائش گاہ میں نو مئی کے واقعات میں ملوث 40 شرپسند افراد موجود ہیں جن کی گرفتاری درکار ہے۔

سابق وزیرِ اعظم اس حکومتی دعوے کو مسترد کرتے ہوئے پیش کش کر چکے ہیں کہ اگر سرچ وارنٹ دکھا کر اُن کے گھر کی تلاشی لے لی جائے تو انہیں اس پر کوئی اعتراض نہیں ہو گا۔


پی ٹی آئی کے پنجاب سے اراکین قومی اسمبلی کے استعفوں کے نوٹی فکیشن کالعدم قرار

لاہور ہائی کورٹ نے پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے پنجاب سے منتخب ہونے والے اراکین قومی اسمبلی کے استعفوں کی منظوری کے نوٹی فکیشن کالعدم قرار دے دیے ہیں۔

جمعے کو لاہور ہائی کورٹ کے جج جسٹس شاہد کریم نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے اسپیکر قومی اسمبلی کو ہدایت کی کہ استعفوں کے معاملے پر متعلقہ ارکان کو سن کر دوبارہ فیصلہ کیا جائے۔

پی ٹی آئی کے سابق اراکین قومی اسمبلی ریاض فتیانہ، شفقت محمود سمیت پی ٹی آئی کے پنجاب سے منتخب ہونے والے 72 اراکینِ قومی اسمبلی نے عدالت سے رجوع کیا تھا کہ اسپیکر نے اُن کا مؤقف سنے بغیر استعفوں کی منظوری کے نوٹی فکیشن جاری کر دیے تھے۔

عمران خان کی رہائش گاہ کی جانب جانے والے راستے بدستور بند

سابق وزیرِ اعظم عمران خان کی لاہور میں واقع رہائش گاہ زمان پارک کی طرف جانے والے تمام راستے دوسرے روز بھی بدستور سیل ہیں اور پولیس کی بھاری نفری مختلف مقامات پر تعینات ہے۔

لاہور سے وائس آف امریکہ کے نمائندے ضیاء الرحمٰن کے مطابق نو مئی کے واقعات میں ملوث افراد کے مبینہ طور پر زمان پارک میں موجودگی کے حکومتی دعوے کے بعد آج عمران خان کی رہائش گاہ کی تلاشی کا امکان ہے۔

اس سلسلے میں حکومت اور تحریکِ انصاف کے درمیان مذاکرات ہوں گے۔ حکومتی ٹیم کی سربراہی کمشنر لاہور کریں گے جب کہ پی ٹی آئی کے ساتھ مذاکرات کے بعد اتفاق ہونے کی صورت میں 400 اہلکار عمران خان کے گھر کی تلاشی لیں گے۔

واضح رہے کہ پنجاب کی نگراں حکومت کے وزیرِاطلاعات عامر میر نے بدھ کو دعویٰ کیا تھا کہ نو مئی کے واقعات میں ملوث 30 سے 40 مرکزی کردار زمان پارک میں پناہ لیے ہوئے ہیں اور انہیں پولیس کے حوالے کرنے کے لیے 24 گھنٹے کا الٹی میٹم بھی دیا تھا۔

نگراں حکومت کے اس دعوے کے بعد پولیس نے زمان پارک جانے والے تمام راستوں کو سیل کر دیا تھا تاہم عمران خان نے بعض میڈیا نمائندوں کو اپنے گھر کی ویڈیو بنانے کی بھی اجازت دی تھی۔

عمران خان کا دعویٰ ہے کہ حکومت ان کے گھر میں شرپسندوں کی موجودگی کا دعویٰ کر کے کوئی آپریشن کرنا چاہتی ہے۔

XS
SM
MD
LG