رسائی کے لنکس

شام: سرکاری فوج کی بمباری، 80 افراد ہلاک


فائل
فائل

لندن میں قائم شامی حزبِ اختلاف کی حامی تنظیم 'سیرین آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس' کے مطابق شامی طیاروں نے بازار پر دو بار بمباری کی۔

شام کی سرکاری فوج کی جانب سے دارالحکومت دمشق کے نزدیک ایک قصبے پر فضائی حملے کے نتیجے میں کم از کم 80 افراد کی ہلاکت کی اطلاع ہے۔

شامی حزبِ اختلاف کے کارکنوں اور مقامی رہائشیوں نے دعویٰ کیا ہے کہ شامی فوج کے طیاروں نے اتوار کو دمشق سے 15 کلومیٹر شمال مشرق میں واقع قصبے دوما کے ایک بازار پر بمباری کی۔

لندن میں قائم شامی حزبِ اختلاف کی حامی تنظیم 'سیرین آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس' کے مطابق شامی طیاروں نے بازار پر دو بار بمباری کی۔

آبزرویٹری کے مطابق شامی طیاروں نے پہلے حملے میں بازار پر کم از کم 10 بم گرائے اور جب امدادی کارکن اور لوگ ملبے میں دبے افراد کی مدد کے لیے وہاں پہنچے تو طیاروں نے دوسری بار علاقے پر بمباری کی۔

اطلاعات ہیں کہ حملے میں 200 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔

شامی فوج کے ایک ذریعے نے خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کو بتایا ہے کہ فضائیہ کے جنگی طیاروں نے دوما اور اس کے نزدیک واقع قصبے ہراسطہ میں باغی تنظیم 'اسلام آرمی' کے مراکز کو نشانہ بنایا ہے۔

مذکورہ باغی تنظیم کا شمار دارالحکومت دمشق کے نزدیک سرگرم سب سے موثر اور منظم باغی گروہوں میں ہوتا ہے جس کے جنگجووں نے ہفتے کو ہراسطہ میں سرکاری تنصیبات پر حملے بھی کیے تھے۔

باغیوں کے زیرِ قبضہ شامی علاقوں میں سرگرم ایک امدادی تنظیم 'سیرین سول ڈیفنس' نے بمباری کے نتیجے میں مبینہ طور پر ہلاک ہونے والے ان 60 افراد کے ناموں کی ایک فہرست جاری کی ہے جن کی لاشیں تنظیم کے مطابق اس کے رضاکاروں نے اب تک شناخت کی ہیں۔

XS
SM
MD
LG