رسائی کے لنکس

امریکہ: دو سیاہ فاموں پر تشدد کے جرم میں پانچ سفید فام عہدے داروں کو 40 سال تک قید کی سزائیں


عدالت کے فیصلے کے بعد تشدد کا نشانہ بننے والے ایڈی ٹریل پارکر ہتھکڑی دکھا کر کہہ رہے ہیں کہ اب ہم پر تشدد کرنے والے یہ ہتھکڑی پہن کر جیل جائیں گے۔ 20 مارچ 2024
عدالت کے فیصلے کے بعد تشدد کا نشانہ بننے والے ایڈی ٹریل پارکر ہتھکڑی دکھا کر کہہ رہے ہیں کہ اب ہم پر تشدد کرنے والے یہ ہتھکڑی پہن کر جیل جائیں گے۔ 20 مارچ 2024

  • نسلی بنیاد پر سیاہ فاموں پر تشدد کے جرم میں شیرف آفس کے عہدے داروں کو طویل مدت کی سزائیں۔
  • مسسی پی کی ایک کاؤنٹی میں سفید فام عہدے داروں نے دو سیاہ فاموں پر اس لیے تشدد کیا کیونکہ وہ ایک گھر میں سفید فام عورت کے ساتھ تھے۔
  • سفید فام اکثریت والی رینکن کاؤنٹی، جیکسن قصبے کےپاس واقع ہے جہاں سیاہ فام بڑی تعداد میں آباد ہیں۔

مسسی پی کے شیرف آفس کے ایک سابق ڈپٹی شیرف کو جمعرات کے روز عدالت نے 27 برس سے زیادہ جیل کی سزا سنائی ہے۔ قانون نافذ کرنے والے اہل کاروں کے ایک گروپ پر الزام ہے کہ انہوں نے ایک گھر میں گھس پر دو سیام فام افراد پر شدید تشدد کیا تھا۔

53 سالہ سابق ڈپٹی شیرف برٹ میک الپائن کو حملے اور تشدد میں ملوث ہونے کا اقرار کرنے کے بعد ڈسٹرکٹ جج ٹام لی نے سزا کا حکم جاری کیا۔

واقعات کے مطابق اس نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر مار پیٹ، متعدد بار اسٹین گن کے استعمال، اور جنسی استحصال کرنے سے قبل سیاہ فاموں کی نسلی بنیاد پر تذلیل کی اور برا بھلا کہا۔

تشدد میں ملوث اہل کاروں کے اس گروپ کا چھٹا رکن رچلینڈ کا 32 سالہ سابق پولیس افسر جوشوا ہرٹ فیلڈ ہے، جسےجیل کی سزا نہیں دی گئی۔

طویل معیاد کی سزائیں پانے والے مسسی پی کے قصبے بریکسٹن کے شیرف آفس کے ڈپٹی۔ 21 مارچ 2024
طویل معیاد کی سزائیں پانے والے مسسی پی کے قصبے بریکسٹن کے شیرف آفس کے ڈپٹی۔ 21 مارچ 2024

جج لی نے بدھ کے روز اس گروپ کے دیگر ارکان میں سے 29 سالہ کرسچن ڈیڈمن کو 40 سال، 28 سالہ ڈینیئل اوپیکے کو ساڑھے 17 سال، جب کہ منگل کے روز 31 سالہ ہنٹر ایلوارڈ کو 20 سال اور 46 سالہ جیفری مڈلٹن کو ساڑھے 17 سال قید کی سزائیں سنائی تھیں۔ہرٹ فیلڈ کے سوا باقی تمام عہدے دار مسسی پی کے باہر اینکن کاؤنٹی کے شیرف آفس میں خدمات سرانجام دے رہے تھے۔

ان عہدے داروں نے تشدد کا نشانہ بننے والے دونوں افراد کے خلاف جعلی الزامات عائد کیے، اور جرم کے مقام پر منشیات رکھ دیں۔ اس جھوٹے الزام کو انہوں نے مہینوں چھپائے رکھا، اور بالآخر یہ اقرار کر لیا کہ انہوں نے مائیکل کوری جینکنز اور ایڈی ٹریل پارکر پر شدید تشدد کیا تھا۔

جمعرات کی سماعت میں جینکز کی طرف سے اٹارنی نے ایک بیان پڑھا جس میں کہا گیا تھا کہ میں نے خود کو ایک غلام کی طرح محسوس کیا اور انہوں نے مجھے کتے کی طرح مرنے کے لیے چھوڑ دیا۔ بیان میں مزید کہا گیا تھا کہ اگر رینکن کاؤنٹی کے شیرف آفس کے انچارج اس طرح کا تشدد کر سکتے ہیں تو پھر خدا ہم سب کی مدد کرے۔

عدالت کے فیصلے کے بعد سیاہ فاموں کے کونسلر مالک شہباز(بائیں) اور ان کے ساتھ کونسلر ٹرینٹ والکر خوشی کا اظہار کر رہے ہیں۔ 21 مارچ 2024
عدالت کے فیصلے کے بعد سیاہ فاموں کے کونسلر مالک شہباز(بائیں) اور ان کے ساتھ کونسلر ٹرینٹ والکر خوشی کا اظہار کر رہے ہیں۔ 21 مارچ 2024

تشدد پر مبنی اس کہانی کا آغاز 24 جنوری 2023 کو اس وقت ہوا جب ایک نسل پرست سفید فام نے میک الپائن سے شکایت کی کہ دو سیاہ فام مرد بریکسٹن کے ایک گھر میں ایک سفید فام عورت کے ساتھ ٹہرے ہوئے ہیں۔ میک الپائن نے ڈیڈمن کو اس شکایت سے آگاہ کیا جس نے سفید فام عہدے داروں کے ایک گروپ کو ٹیکسٹ کیا کہ آیا وہ ایک مشن کے لیے دستیاب ہیں؟

ٹیکسٹ میں کہا گیا تھا کہ "کوئی برا مک شاٹ" نہیں ہونا چاہیے۔ مگ شاٹ اس تصویر کو کہتے ہیں جو ملزم کی گرفتاری کے وقت لی جاتی ہے۔

اس پیغام کا مطلب یہ تھا کہ جسم کے ان حصوں پر تشدد کیا جائے جو تصویر میں ظاہر نہ ہوں۔

رینکن کاؤنٹی سرکٹ سٹی کورٹ میں مقدمے کی سماعت کے موقع پر لوگوں کا ہجوم۔ 14 اگست 2023
رینکن کاؤنٹی سرکٹ سٹی کورٹ میں مقدمے کی سماعت کے موقع پر لوگوں کا ہجوم۔ 14 اگست 2023

ڈیڈمن اپنے ساتھ ہیرٹ فیلڈ کو بھی لایا جسے یہ ذمہ داری سونپی گئی کہ جب وہ عمارت میں داخل ہوں گے تو وہ عقبی دروازے کا خیال رکھے۔

عمارت میں داخل ہونے کے بعد اہل کاروں نے دونوں سیاہ فام مردوں کی تذلیل کی اور ان پر نسل پرستی پر مبنی جملے کسے۔ پھر انہیں ہتھکڑیاں لگائیں اور اسٹین گنوں سے مارا پیٹا۔ ان کے چہروں پر دودھ، شراب اور چاکلیٹ سیرپ انڈیلا۔

اس مارپیٹ میں ایلورڈ نے جینکنز کا جبڑا توڑ دیا اور زبان کو نقصان پہنچایا جسے چھپانے کے لیے انہوں نے سیاہ فاموں پر منشیات کا جھوٹا الزام ڈال دیا جسے اہل کاروں نے مہینوں تک چھپائے رکھا۔

سفید فام عہدے داروں کے شدید تشدد کا نشانہ بننے والے سیاہ فام جینکنز(بائیں) اور پارکر۔ 21 مارچ 2024
سفید فام عہدے داروں کے شدید تشدد کا نشانہ بننے والے سیاہ فام جینکنز(بائیں) اور پارکر۔ 21 مارچ 2024

سفید فام اکثریت والی رینکن کاؤنٹی، جیکسن قصبے کے مشرق میں واقع ہے۔ جیکسن ایک ایسا قصبہ ہے جہاں سیاہ فام بڑی تعداد میں آباد ہیں۔

رینکن کاؤنٹی کے شیرف برائن بیلی نے، جنہوں نے 2012 میں اپنے عہدے کا چارج سنبھالا تھا، اپنے ماتحتوں کی کارروائی کے بارے میں کبھی کچھ نہیں بتایا۔ تشدد میں ملوث اہل کاروں کو پچھلے سال جون میں اپنے جرم کا اعتراف کرنے کے بعد برطرف کر دیا گیا تھا۔

تشدد کا نشانہ بننے والے جینکنز اور پارکر نے محکمے کے خلاف 40 کروڑ ڈالر ہرجانے کا مقدمہ دائر کر دیا ہے۔

(اس رپورٹ کی تفصیلات اے پی سے لی گئیں ہیں)

فورم

XS
SM
MD
LG