بیشتر عمارات برطانوی دور حکومت کی ہیں، جبکہ انگنت عمارتیں ہندو اور پارسی طرز تعمیر بھی رکھتی ہیں۔
مذکورہ عمارتوں میں سے سینکڑوں عمارات کو ہر سال کی طرح اس بار بھی برسات کے موسم سے کچھ ہفتے قبل بوسیدہ اور رہائش کے لئے انتہائی خطرناک قرار دیا جا چکا ہے۔
سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی جانب سے گزشتہ روز یعنی پیر کو ہی 288 عمارتوں کو خطرناک قرار دیا گیا تھا۔
منگل اور بدھ کی درمیانی شب کھارادر میں واقع ایسی ہی ایک بوسیدہ اور خستہ حال عمارت بارشوں کی تیزی برداشت نہ کرسکی اور منہدم ہوگئی۔
ذیل میں زمین بوس عمارت کے کچھ مناظر دیکھئے:
مذکورہ عمارتوں میں سے سینکڑوں عمارات کو ہر سال کی طرح اس بار بھی برسات کے موسم سے کچھ ہفتے قبل بوسیدہ اور رہائش کے لئے انتہائی خطرناک قرار دیا جا چکا ہے۔
سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی جانب سے گزشتہ روز یعنی پیر کو ہی 288 عمارتوں کو خطرناک قرار دیا گیا تھا۔
منگل اور بدھ کی درمیانی شب کھارادر میں واقع ایسی ہی ایک بوسیدہ اور خستہ حال عمارت بارشوں کی تیزی برداشت نہ کرسکی اور منہدم ہوگئی۔
ذیل میں زمین بوس عمارت کے کچھ مناظر دیکھئے: