غزہ میں اسرائیل کی فضائی کارروائیاں اور حماس کی طرف سے اسرائیلی علاقوں میں راکٹ داغنے کا سلسلہ ہفتہ کو بھی جاری رہا اور اب تک غزہ میں پانچ فلسطینیوں کی ہلاکت کی اطلاعات موصول ہو چکی ہیں۔
اسرائیل نے ہفتہ کو غزہ میں 20 سے زائد مقامات اور اہداف کو نشانہ بنایا۔
غزہ میں حکام کے مطابق تین فلسطینیوں کی لاشیں بمباری کا نشانہ بننے والی ایک مسجد کے ملبے سے ملیں جب کہ بمباری کی زد میں موٹر سائیکل پر سوار دو افراد بھی موت کا شکار ہوئے۔
امریکی خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق حماس کا کہنا ہے کہ اسرائیلی بمباری سے گھروں اور مساجد کے علاوہ ان کے گودام اور تربیت گاہوں کو نشانہ بنایا گیا۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ ہفتہ کو غزہ سے پانچ راکٹ داغے گئے جس کے بعد جمعہ کو ختم ہونے والی جنگ بندی کے بعد سے حماس کی طرف سے داغے جانے والے راکٹوں کی تعداد 70 ہو گئی ہے۔
فریقین کے درمیان تین روز تک جنگ بندی کی معیاد جمعہ کی صبح ختم ہو گئی تھی اور اس جنگ بندی میں توسیع سے متعلق قاہرہ میں ہونے والے بالواسطہ مذاکرات میں کوئی خاطر خواہ پیش رفت نہیں ہوسکی۔
جنگ بندی ختم ہونے کے بعد ہی سے دونوں طرف سے لڑائی دوبارہ شروع ہو گئی تھی لیکن اسرائیل نے الزام عائد کیا تھا کہ حماس کے عسکریت پسندوں نے یہ وقت ختم ہونے سے پہلے ہی راکٹ داغنا شروع کر دیے تھے۔
اسرائیل نے آٹھ جولائی کو غزہ میں حماس کے عسکریت پسندوں کے خلاف فضائی کارروائی شروع کی تھی اور اس لڑائی کے دوران 1900 سے زائد فلسطینی ہلاک ہوئے جن میں اکثریت عام شہریوں کی تھی۔
اسرائیل کے 64 فوجی اور تین شہری اب تک مارے جا چکے ہیں۔