رسائی کے لنکس

امریکہ میں ہائیڈروآکسی کلوروکوئن کے استعمال پر پابندی


امریکہ کی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن نے کرونا وائرس کے علاج کے لیے دو دواؤں کی ہنگامی منظوری کے فیصلے کو واپس لے لیا ہے۔ صدر ٹرمپ نے ان دواؤں کو کرونا وائرس کے خلاف موثر قرار دیا تھا۔

ملیریا کے علاج کے لیے استعمال کی جانے والی ہائیڈروآکسی کلوروکوئن اور اس جیسی ایک اور دوا کلوروکوئن کے بارے میں اب ایف ڈی اے کا کہنا ہے کہ ان کے کرونا وائرس کے علاج میں موثر ہونے کا امکان نہیں۔

بعض محدود پیمانے اور مشکوک نتائج والے تجربات کے بعد کہا گیا تھا کہ یہ دوائیں کرونا وائرس کے علاج میں کام آ سکتی ہیں۔ اس کے بعد صدر ٹرمپ بار بار ان دواؤں کا ذکر کرتے رہے تھے۔ حد یہ کہ جب ان کا ایسے دو افراد سے رابطہ ہوا جنھیں کرونا وائرس لاحق تھا تو اس کے بعد انھوں نے خود بھی ہائیڈروآکسی کلوروکوئن استعمال کی تھی۔

ایف ڈی اے نے کہا ہے کہ کچھ ڈیٹا دیکھنے کے بعد واضح ہوا ہے کہ یہ دوائیں، خاص طور پر ہائیڈروآکسی کلوروکوئن نقصان پہنچاتی ہے۔ اس سال کے شروع میں ایف ڈی اے نے ایک انتباہ جاری کیا تھا کہ یہ دوائیں دھڑکن کو متاثر کرنے کا باعث ہو سکتی ہیں۔

مارچ میں ایف ڈی اے نے اسپتالوں کو اجازت دی تھی کہ وہ کرونا وائرس کے مریضوں کا ان دواؤں سے علاج کر سکتے ہیں۔ لیکن پیر کو ایک خط کے ذریعے ایف ڈی اے نے اس فیصلے کو واپس لے لیا۔ خط میں کہا گیا ہے کہ مزید تحقیق سے ظاہر ہوا ہے کہ یہ دونوں دوائیں وائرس کو روکنے میں موثر نہیں۔ علاج معالجے کی قومی رہنما ہدایات میں کلینکل تجربات کے سوا ان دواؤں کے استعمال کی سفارش نہیں کی جاتی۔

ایف ڈی اے کے چیف سائنٹسٹ ڈینس ایم ہنٹن کے لکھے ہوئے اس خط کے مطابق ان دواؤں کے استعمال کی اجازت واپس لینے کی درخواست محکمہ صحت کے ذیلی ادارے بایو میڈیکل ایڈوانس ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے کی تھی، جو صحت عامہ سے متعلق ہنگامی حالات کا علاج فراہم کرنے کا ذمے دار ہے۔

صدر ٹرمپ نے 18 مئی کو وائٹ ہاؤس میں صحافیوں کو بتایا تھا کہ وہ کرونا وائرس سے تحفظ کے لیے ڈیڑھ ہفتے سے ہائیڈروآکسی کلوروکوئن استعمال کر رہے ہیں۔ ان کا خیال تھا کہ ان کا کرونا وائرس کا ٹیسٹ اس لیے منفی آ رہا تھا کہ وہ اس دوا کی ایک گولی روزانہ لے رہے تھے۔

وائٹ ہاؤس کے فزیشن ڈاکٹر شون کونلی نے ایک بیان میں کہا تھا کہ صدر ٹرمپ کے ساتھ کئی بار ہائیڈرو آکسی کلوروکوئن کے اچھے برے شواہد پر گفتگو کے بعد ہم نے نتیجہ اخذ کیا تھا کہ اس دوا کا ممکنہ فائدہ اس کے نقصانات سے بڑھ کر ہے۔

XS
SM
MD
LG