رشید گوڈیل منگل کی صبح تقریباً 11 بجے اپنی اہلیہ کے ہمراہ بہادر آباد میں واقع ایک شاپنگ ہال سے خریداری کرکے بلیک کلر کی کار میں واپس جارہے تھے کہ دو سے زیادہ نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے ان پر اچانک فائرنگ کر دی۔ فائرنگ سے ان کا ڈرائیور عبدالمتین ہلاک ہوگیا، جبکہ رشید گوڈیل کو شدید زخمی حالت میں لیاقت نیشنل اسپتال، اسٹیڈیم روڈ منتقل کیا گیا۔
متحدہ کے ایک اور رہنما حیدر عباس رضوی نے وی او اے سے واقعے کی تفصیلات میں بتایا کہ ’رشید گوڈیل کو 6 گولیاں لگیں جس سے ان کے جبڑے، گردن اور سینے پر زخم آئے۔ کچھ گولیوں نے انہیں خاصا نقصان پہنچایا۔ تاہم، واقعے کے فوری بعد ان کا آپریشن کیا گیا اور گولیاں جسم سے نکال لی گئیں۔ بعدازاں، انہیں انتہائی نگہداشت کے یونٹ میں منتقل کرکے وینٹی لیٹر پر رکھا گیا۔
ایس ایس پی کراچی شرقی جاوید جسکانی کے مطابق ملزمان نے رشید گوڈیل کو شناخت کے بعد نشانہ بنایاجبکہ تھانہ گلشن اقبال کے ایک اور اعلیٰ پولیس افسر عابد قائمخانی نے میڈیا کو بتایا ’رشید گوڈیل پر حملہ کرنے والے چار ملزمان 2 موٹر سائیکلوں پر سوار تھے جنہوں نے رشید گوڈیل پر نائن ایم ایم پستول کے 8 فائر کیے اور جائے وقوع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔‘
پولیس نے گولیوں کے خول سمیت مختلف شواہد اکٹھے کرلئے ہیں جبکہ واقعے سے متعلق سی سی ٹی وی فوٹیج بھی حاصل کرلی گئی۔
صدر و وزیراعظم کی جانب سے سخت مذمت
صدر مملکت ممنون حسین اور وزیر اعظم میاں نواز شریف نے واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے ملزموں کی گرفتاری کیلئے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو تمام تر اقدامات بروئے کار لانے کی ہدایت کی ہے۔
سیاسی اور غیر سیاسی کیرئیر
رشید گوڈیل17 ستمبر 1960کو کراچی میں پیدا ہوئے۔ اسی شہر کے ایک علاقے ’دھوراجی‘ کے وی ایم پبلک اسکول سے میٹرک اور نیشنل کالج بہادرآباد سے کامرس میں گریجویشن کیا۔ 1999سے 2001 تک وہ دھوراجی ایسوسی ایشن کے نائب صدر رہے، جبکہ اسی سال انہیں’ آل پاکستان میمن فیڈریشن‘ کا رکن منتخب کیا گیا۔
سن 2005 میں ایم کیوایم کے امیدوار کی حیثیت سے کراچی کے بلدیاتی انتخابات میں حصہ لیا اور ایک سال ٹاوٴن ناظم کی حیثیت سے کام کرتے رہے۔
رشید گوڈیل قومی اسمبلی کی نشست این اے 252 کراچی سے ایم کیو ایم کے ٹکٹ پر دو مرتبہ یعنی سال 2008 اور2013 میں انتخاب لڑکر قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوچکے ہیں۔
سنہ 2013 کے انتخابات میں انہوں نے اپنی مخالف سیاسی جماعت پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار کو ہرایا تھا۔ انہیں مختصر مدت کے لئے قومی اسمبلی کے پارلیمانی لیڈر رہنے کا بھی شرف حاصل ہے۔