رسائی کے لنکس

روس کے بڑھتے خطرات: یورپی یونین اجلاس کے ایجنڈے میں دفاع مضبوط کرنا سرِفہرست


روس کی یوکرین میں جنگ اور مستقبل سے متعلق خدشات میں مسلسل اضافے کے تناظر میں یورپی یونین کے برسلز میں ہونے والے اجلاس میں بلاک کی دفاعی تیاری کو مضبوط کرنا ایجنڈے میں سرفہرست ہے۔

یورپی یونین کے بعض ارکان نے بلاک کے دفاعی اخراجات اور صنعت میں تیزی سے اضافے کے مطالبات کیے ہیں کیوں کہ روس یوکرین میں آگے بڑھ رہا ہے جس کے ساتھ ہی یہ خدشات بھی بڑھ رہے ہیں کہ اگر ماسکو جنگ جیت جاتا ہے تو وہ رکے گا نہیں۔

اجلاس سے قبل یورپین کونسل کے صدر چارلس مشیل نے ایک تجزیہ پیش کیا اور یورپی یونین کے رکن ممالک پر زور دیا کہ وہ "جنگی معیشت" کی صورتِ حال اختیار کریں۔ ان کے بقول اس وقت یہ احساس بڑھ رہا ہے کہ یورپ کو فی الحال کم از کم تنہا ہی آگے بڑھنا چاہیے کیوں کہ یوکرین کے لیے اربوں ڈالر کی امریکی امداد کانگریس میں رکی ہوئی ہے۔

مشیل نے پیر کو یورپی میڈیا میں شائع ہونے والے ایک مضمون میں خبر دار کیا تھا کہ "اگر ہمیں یورپی یونین کا درست جواب نہیں ملتا اور روس کو روکنے کے لیے یوکرین کو مطلوبہ مدد نہیں دی جاتی تو اگلا نشانہ ہم ہوں گے۔"

انہوں نے کہا تھا کہ "اگر ہم امن چاہتے ہیں تو ہمیں جنگ کے لیے تیار رہنا چاہیے۔"

اس "ویک اپ کال" کے تناظر میں مختلف تجاویز بھی پیش کی جا رہی ہیں۔ اس سلسلے میں یورپی یونین کے رہنما یوکرین کے لیے مزید ہتھیاروں کی خریداری کے لیے منجمد روسی اثاثوں سے اربوں ڈالر کے منافع کو استعمال کرنے کی تجویز پر غور کریں گے۔ اس ہفتے بہت سے وزرائے خارجہ کی طرف سے توثیق کی گئی اس اقدام کو منظور کرنے کے لیے متفقہ رضامندی درکار ہوگی۔

یونین کے ایک درجن سے زائد ممبران نے بھی ایک خط میں "یورپی انویسٹمنٹ بینک" سے دفاعی سرمایہ کاری سے متعلق اپنی پالیسی تبدیل کرنے، گولہ بارود اور ہتھیاروں جیسی اشیاء کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

رواں ہفتے کے شروع میں برسلز نے یوکرین کی فوج کی مدد کے لیے اضافی 5.4 ارب ڈالر کی منظوری دی تھی۔

یورپ کی دفاعی تیاریوں میں تیزی سے اضافہ کرنے کے مطالبات ایسٹونیا اور روس کے قریب واقع یورپی یونین کے دیگر رکن ممالک کر رہے ہیں۔ ان ممالک کی سوویت یونین کے دور کی تلخ یادیں ہیں۔ اب ان مطالبات کی بازگشت یورپ کے مغربی ممالک میں بھی بڑھ رہی ہے۔

مغربی اتحادیوں کی امداد میں تاخیر؛ یوکرین کو اسلحے کی کمی سامنا
please wait

No media source currently available

0:00 0:02:28 0:00

گزشتہ ماہ فرانس کے صدر ایمانوئل میخواں نے یہ تجویز دے کر سب کو حیرت میں ڈال دیا تھا کہ یورپی یونین مغربی افواج کو یوکرین بھیج سکتا ہے۔

تاہم گزشتہ ہفتے ان کا کہنا تھا کہ اگرچہ یہ تجویز فی الحال زیرِ غور نہیں لیکن وہ اس پر قائم ہیں۔

میخواں نے فرانسیسی ٹی وی کو بتایا کہ یوکرین کے خلاف روس کی جنگ یورپ اور فرانس کے لیے وجود کا مسئلہ ہے اور ماسکو کی فتح کا مطلب یہ ہوگا کہ یورپ کو کوئی تحفظ نہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ "یوکرین میں امن کے لیے ہمیں کمزور نہیں ہونا چاہیے۔"

فورم

XS
SM
MD
LG