شام کے ایک امدادی گروپ وائٹ ہیلمٹ کا کہنا ہے کہ ہفتہ کو اس کے آٹھ رضاکار باغیوں کے زیر کنٹرول علاقے حما میں ان کے دفتر پر ہونے والی ایک فضائی کارروائی کے دوران ہلاک ہوئے۔
وائٹ ہیلمٹ اور حزب مخالف کے سرگرم کارکنوں کا کہنا ہے کہ امدادی تنظیم کا کفر زیتا میں واقع دفتر فضائی کاررروائی کا نشانہ بنا جس کی وجہ سے آٹھ کارکن ہلاک ہوئے۔ بتایا گیا ہے کہ پانچ کارکنوں کی لاشوں کو برآمد کر لیا گیا ہے جبکہ امدادی کارکن دیگر کی تلاش جاری رکھے ہوئے ہیں۔
ہفتہ کو دیر گئے تک کہ واضح نہیں کہ یہ فضائی حملہ کس نے کیا۔ شامی فوج جسے چھ سال سے جاری خانہ جنگی میں روس اور ایران کی حمایت حاصل ہے، حالیہ ہفتوں میں حما کے صوبے جیسے باغیوں کی زیر کنٹرول علاقوں کا قبضہ دوبارہ حاصل کرنے کے لیے پیش قدمی کر رہی ہے۔
شام کی صورت حال پر نظر رکھنے والی تنظیم سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے کہا کہ حما صوبہ میں ہفتہ کو شدید فضائی بمباری کی گئی۔
وائٹ ہیلمٹ شام میں سرگرم امدادی تنظیم ہے جو جنگ کے دوران بم زدہ علاقوں سے زخمیوں کو نکالنے جیسے رضاکارانہ کام کی وجہ سے دنیا بھر میں توجہ کا مرکز بنی۔
یہ امدادی کارکن عموماً حکومت کی طرف سے کی جانے والی فضائی کارروائوں کا نشانہ بنتے ہیں جسے "ڈبل ٹیپ" حملے کہا جاتا ہے کیونکہ وہ جسے ہی کسی بمباری کا نشانہ بننے والے علاقوں میں زخمیوں کی مدد کے لیے آگے بڑھتے ہیں تو اس وقت انہیں بھی فضائی کارروائی میں نشانہ بنایا جاتا ہے۔
اس گروپ کے بارے میں بنائی جانے والی ایک دستاویزی فلم نے جنوری میں مختصر دورانیہ کی فلم کے طور پر آسکر ایوارڈ جیتا تھا۔