رسائی کے لنکس

مصر: فوجی چوکیوں پر حملہ، 64 فوجی اور 100 شدت پسند ہلاک


ស្រ្តីជនជាតិឥណ្ឌាម្នាក់សើច​នៅ​ពេល​ក្អម​របស់​គាត់​បាន​ធ្លាក់​ពី​លើ​ក្បាល​ ក្នុង​កម្មវិធី​រត់​ប្រណាំង​ទូលក្អម​​ចម្ងាយ​ ១០០ ​ម៉ែត្រ​ ក្នុង​កម្មវិធី​បុណ្យ Suwori Tribal នៅ​ទីក្រុង​ Boko នៅ​ប្រហែល ​៧០គ.ម នៅ​ភាគ​ខាង​លិច​ទីក្រុង Gauhati ប្រទេស​ឥណ្ឌា។
ស្រ្តីជនជាតិឥណ្ឌាម្នាក់សើច​នៅ​ពេល​ក្អម​របស់​គាត់​បាន​ធ្លាក់​ពី​លើ​ក្បាល​ ក្នុង​កម្មវិធី​រត់​ប្រណាំង​ទូលក្អម​​ចម្ងាយ​ ១០០ ​ម៉ែត្រ​ ក្នុង​កម្មវិធី​បុណ្យ Suwori Tribal នៅ​ទីក្រុង​ Boko នៅ​ប្រហែល ​៧០គ.ម នៅ​ភាគ​ខាង​លិច​ទីក្រុង Gauhati ប្រទេស​ឥណ្ឌា។

حملے کی ذمہ داری داعش نے قبول کر لی ہے۔۔ ادھرایک اعلیٰ اہل کار نے کہا ہے کہ حملے میں ملوث دہشت گردوں کی تعداد کو دیکھتے ہوئے، اسے غیرمعمولی قرار دیا گیا ہے، جس میں مختلف قسم کے ہتھیار استعمال ہوئے، جن میں راکٹ کی مدد سے داغے گئے دستی بم اور کار بم شامل ہیں

جزیرہ نما صحرائے سینا میں بدھ کے روز مصر کی فوجی چوکیوں پر ہونے والے بڑے دہشت گرد حملے کی ذمہ داری داعش نے قبول کر لی ہے، جس میں کم ازکم کم 64 فوجی ہلاک ہوئے تھے۔

مصر کے فوجی حکام کا کہنا ہے کہ دِن بھر جاری رہنے والی اس لڑائی میں افواج نے 100 شدت پسندوں کو ہلاک کیا۔

ایک اعلیٰ اہل کار نے کہا ہے کہ حملے میں ملوث دہشت گردوں کی تعداد کو دیکھتے ہوئے، اسے غیرمعمولی قرار دیا گیا ہے، جس میں مختلف قسم کے ہتھیار استعمال ہوئے، جن میں راکٹ کی مدد سے داغے گئے دستی بم اور کار بم شامل ہیں۔

یہ لڑائی شیخ زوید کے قصبے کے قریب ہوئی۔ مصر کی دولت اسلامیہ سے منسلک ایک جتھے نے کہا ہے کہ حملے میں 15 مختلف فوجی چوکیوں کو نشانہ بنایا گیا۔

حکام کے مطابق شدت پسندوں نے کئی فوجیوں کو یرغمال بنا کر اُن کی گاڑیوں کو بھی قبضے میں لے لیا ہے۔

اس حملے سے دو روز قبل ہی مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں ملک کے اٹارنی جنرل کو ہلاک کر دیا گیا تھا۔

مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی نے کہا ہے کہ شدت پسندوں کے خلاف جاری کارروائیوں میں اضافہ کیا جائے گا۔

صحرائے سینا میں موجود شدت پسند سکیورٹی فورسز پر کئی سالوں سے حملے کرتے آئے ہیں لیکن جولائی 2013ء میں صدر محمد مرسی کی حکومت کی برطرفی کے بعد ان حملوں میں شدت آئی ہے۔

XS
SM
MD
LG