یمن میں سعودی عرب کی زیر قیادت اتحاد کی ایک فضائی کارروائی میں کم ازکم 22 افراد ہلاک ہوگئے۔
مقامی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ ملک کے مغربی علاقے کی ایک مارکیٹ میں یہ کارروائی جمعہ کو کوئی جس کے بعد یہاں آگ بھڑک اٹھی۔
اطلاعات کے مطابق عرب اتحاد کے جنگی طیاروں سے داغے جانے والے میزائلوں سے بحیرہ احمر کے قریب واقع خوخہ کے قصبے میں واقع ایک مارکیٹ کو نشانہ بنایا گیا۔
حديدہ صوبے کے نائب گورنر ہاشم اعزازی کے مطابق امدادی کارکن جمعہ کی رات کو اس حملے سے لگنے والی آگ پر قابو پانے کی کوشش کر رہے تھے اور اس کے ساتھ وہ ملبے تلے دبی ہوئی لاشوں کو نکال رہے تھے جن میں سے بعض شناخت کے قابل نہیں تھیں۔
اعزازی نے کہا کہ "ہلاک ہونے والے تمام افراد عام شہری تھے اور ان میں سے کسی کے پاس بھی ہتھیار نہیں تھے۔"
اتحاد کی طرف اس بارے میں ردعمل کے لئے کسی سے بھی رابطہ نہیں ہو سکا ہے۔
خوخہ اور اس کا قریبی شہر حوبیدہ ایران کے حامی حوثیوں باغیوں کے قبضہ میں ہیں۔
حوثی باغیوں نے صدر عبد ربو منصور ہادی کی حکومت کو دارالحکومت سے بے دخل کر کے یہاں قبضہ کر لیا تھا۔
اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین ’یو این ایچ سی آر‘ کے ترجمان نے جمعہ کو جنیوا میں ایک نیوز بریفنگ میں کہا تھا کہ یمن کے مغربی ساحلی علاقوں سے لڑائی کی وجہ گزشتہ چھ ہفتوں کے دوران تقریباً 50 ہزار افراد کو نقل مکانی کرنی پڑی جن میں بچے بھی شامل ہیں جو غذائی قلت کا شکار ہیں۔
متحارب فریقوں کی طرف سے مرکزی شاہراہوں کو بند کرنے کی وجہ سے انسانی امداد کی فراہمی میں رکاوٹ ہو رہی ہے۔
جمعہ کو ہونے والا حملہ اتحادی فضائی کارروائیوں کی تازہ ترین کڑی ہے جس میں اسکولوں، اسپتالوں اور عام شہریوں کے گھروں کو نشانہ بنایا جا چکا ہے۔