رسائی کے لنکس

آسٹریلیا کا 2050 تک گرین ہاؤس گیسوں کا اخراج صفر تک لانے کا اعلان


فائل فوٹو
فائل فوٹو

کوئلے سے مالا مال ملک آسٹریلیا نے منگل کو اعلان کیا کہ وہ 2050 تک اپنے کاربن گیسوں کے اخراج کو صفر تک لے جائے گا۔ آسڑیلیا نے اپنے اس منصوبے کا اعلان اقوام متحدہ کے آب و ہوا کی تبدیلی کے عالمی اہداف پر غور کے لیے چند روز کے بعد گلاسکو میں ہونے والے سربراہ اجلاس سے قبل کیا ہے۔

آسٹریلیا کو دنیا کے سب سے بڑے کوئلے اور گیس برآمد کرنے والے ایک ایسے ملک کے طور پر دیکھا جاتا ہے جہاں کرہ ارض کے بڑھتے ہونے درجہ حرارت کو روکنے کی کوششوں کی رفتار سست ہے۔

پچھلے آٹھ برسوں کے دوران، اس ملک کی قدامت پسند حکومت نے گلوبل وارمنگ کا سبب بننے والی گیسوں کے اخراج میں کمی کرنے کے اہداف کو زیادہ تر نظرانداز کرتے ہوئے کوئلے کے نئے منصوبوں کی معمول کے مطابق منظوری دی ہے۔

اندرون ملک اور بین الاقوامی دباؤ کے تحت، وزیر اعظم سکاٹ موریسن نے منگل کو اپنے موقف میں تبدیلی کا اعلان کرتے ہوئے یہ تسلیم کیا کہ "دنیا بدل رہی ہے،" آسٹریلیا کے عوام ایسی پالیسی چاہتے ہیں جو "آب و ہوا کی تبدیلی کو روکنے کے لیے درست طور پر کام کرے"۔ انہوں نے کہا کہ یہ رجحان "حقیقی ہے، یہ ہو رہا ہے۔ ہم اسے سمجھتے ہیں اور ہم اسے پہچانتے ہیں۔"

بھارت: موسمیاتی تبدیلی کے سبب طوفانی بارشیں، لاکھوں افراد متاثر
please wait

No media source currently available

0:00 0:03:31 0:00

آسٹریلیا 2050 تک اپنے ہاں سے گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کو صفر تک کیسے لے جائے گا؟ یہ ابھی واضح نہیں ہے اور نہ ہی حکومت نےاس سلسلے میں تفصیلات جاری کیں ہیں۔

اس منصوبے کے تحت اگلے عشرے میں ایسی ٹیکنالوجیز پر 15 ارب امریکی ڈالر کی سرمایہ کاری کی جائے گی جن سے کاربن گیسوں کا اخراج کم کرنے میں مدد مل سکے۔ تاہم، ان کا زیادہ تر جھکاؤ کاربن سے منسلک اشیا اور ایسی ٹیکنالاجیز کی طرف ہے جن کے متعلق ٹھوس شواہد موجود نہیں ہیں۔

اس کے ساتھ ساتھ وزیر اعظم موریس ملک کی منافع بخش معدنی ایندھن کی انڈسٹری سے تعاون برقرار رکھنے کے خواہاں ہیں، جب کہ معدنی ایندھن کاربن گیسوں کے اخراج کا ایک اہم سبب ہے۔

موریسن نے ایک پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ ہم کوئلے یا گیس کی پیداوار یا ان کی برآمدات کو بند نہیں کریں گے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہمارے اس منصوبے سے کاشت کاری، کان کنی، گیس کی پیداوار اور ملازمتوں پر کوئی منفی اثر نہیں پڑے گا۔

وزیراعظم موریس نے کہا ہے کہ آسٹریلیا 2030 تک اپنے ملک کی گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں 30 سے 35 فی صد تک کمی کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

لوئی انسٹی ٹیوٹ تھنک ٹینک کے 2021 کے سروے کے مطابق آسٹریلیا کے 78 فی صد شہریوں نے 2050 کے ہدف کی حمایت کی، اور 63 فیصد نے کوئلے کی نئی کانوں پر قومی پابندی کی حمایت کی ہے۔

آسٹریلیا کے کوئلے کے بڑے صارفین بھارت اور چین پہلے ہی یہ اشارہ دے چکے ہیں کہ وہ تھرمل کوئلے کا استعمال مرحلہ وار ختم کر رہے ہیں۔

12 روزہ گلاسگو سربراہی اجلاس سے قبل، اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ 130 سے زائد ممالک نے 2050 تک گرین ہاؤس گیسوں کا اخراج صفر تک لانے کا ہدف مقرر کیا ہے۔

XS
SM
MD
LG