|
ویب ڈیسک—ہالی وڈ فلم سٹی لاس اینجلس کے جنگلات میں منگل کو لگنے والی آگ تاحال بے قابو ہے۔ آگ کے سبب جہاں کئی سلیبریٹیز کو اپنے گھر چھوڑنا پڑے وہیں فلمی سرگرمیاں بھی متاثر ہوئی ہیں۔
امریکی اداکار و پروڈیوسر جیمی لی کرٹس، گلوکارہ مینڈی مور اور کئی سلیبریٹیز سمیت ہزاروں افراد آگ سے متاثرہ علاقے سے نقل مکانی کر چکے ہیں۔
آگ ساحلی علاقے سانتا مونیکا اور ملیبو کے درمیان ایک پوش علاقے میں لگی ہوئی ہے جہاں بہت سے فلم اور ٹیلی ویژن اسٹارز سمیت کئی مشہور شخصیات کی رہائش گاہیں ہیں۔
کیلی فورنیا کے سابق گورنر و اداکار آرنلڈ شوارز کی سابقہ اہلیہ اور صحافی ماریہ شریور نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر ایک ویڈیو شیئر کی ہے جس میں ہر طرف تباہی نظر آ رہی ہے۔
اداکار جیمز ووڈز کو بھی آگ کے سبب اپنا گھر چھوڑنا پڑا۔ انخلا سے قبل انہوں نے بھی اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر ایک ویڈیو شیئر کی تھی جس میں ان کے گھر کے ارد گرد آگ لگی نظر آ رہی ہے۔
ہالی وڈ میں ایوارڈز سیزن کا آغاز ہو چکا ہے اور ایسے میں لاس اینجلس میں آتش زدگی کی وجہ سے کئی ایونٹس بھی متاثر ہوئے ہیں۔
خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق آگ کے سبب آئندہ ویک اینڈ پر منعقد ہونے والے کریٹکس چوائس ایوارڈز کو دو ہفتوں کے لیے منسوخ کر دیا گیا ہے۔
آسکرز انتظامیہ کی جانب سے بھی آئندہ ہفتے ہونے والی ایوارڈز کی نامزدگیاں دو روز کے لیے منسوخ کر دی ہیں۔
دوسری جانب کئی ٹی وی شوز کی پروڈکشن سمیت متعدد فلموں کے پریمیئرز بھی منسوخ کیے گئے ہیں۔
اداکارہ مینڈی مور نے بھی اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر تصاویر اور ویڈیوز شیئر کرتے ہوئے گہرے دکھ کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا "ہم سے بہت کچھ چھن گیا ہے، ہم ٹوٹ چکے ہیں۔"
یاد رہے کہ آگ سے متاثرہ علاقہ پیسیفک پیلیسیڈز بحرالکاہل سے متصل اور سانتا مونیکا پہاڑوں سے جُڑا ہوا ہے۔ اس علاقے کے ایک گھر کی اوسط قیمت 45 لاکھ ڈالرز ہے۔
یہاں کئی سلیبریٹیز کے گھر سمیت لاس اینجلس کا معروف میوزیم 'گیٹی ولا' بھی ہے۔
اس خبر میں شامل بعض معلومات خبر رساں ادارے 'رائٹرز' سے لی گئی ہیں۔
فورم