رسائی کے لنکس

امریکہ: طبی حکام کی تھینکس گیونگ کے تہوار پر احتیاط برتنے کی ہدایت


فائل فوٹو
فائل فوٹو

امریکہ میں کرونا وائرس کی نئی لہر کے پیش نظر امریکہ کے ادارے 'سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن' (سی ڈی سی) نے تھینکس گیونگ کے تہوار پر عوام کے لیے گائیڈ لائنز جاری کی ہیں۔

سی ڈی سی نے عوام سے 26 نومبر کو منائے جانے والے تہوار کے موقع پر احتیاط برتنے کی اپیل کی ہے۔

سی ڈی سی کے کرونا وائرس سے متعلق مینیجر ڈاکٹر ہنری والک نے نشریاتی ادارے 'سی این بی سی' سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ان تعطیلات کے موقع پر احتیاط بہت ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت اس سے زیادہ اہم اور کوئی بات نہیں کہ ہر امریکی ایک دوسرے سے فاصلہ رکھنے، ہاتھ دھونے اور سب سے اہم ماسک پہننے کی پہلے سے زیادہ کوشش کرے۔

سی ڈی سی نے تجویز کیا ہے کہ تھنکس گیونگ تہوار صرف ان ہی لوگوں کے ساتھ منایا جائے جو ایک ہی گھر میں رہتے ہیں۔

ادارے کا کہنا ہے کہ لوگ کوشش کریں کہ دعوتوں میں کم سے کم مہمان بلائیں۔ گھر سے باہر کھلے مقامات پر دعوتیں کی جائیں۔ مسلسل صفائی کا خیال رکھا جائے۔

تجاویز میں کہا گیا ہے کہ اگر دعوت کا اہتمام باہر نہیں کیا جا سکتا تو گھر میں پنکھوں کے ذریعے وینٹی لیشن جاری رکھی جائے۔

مہلک جراثیم کے خلاف جنگ میں شریک روبوٹس
please wait

No media source currently available

0:00 0:02:07 0:00

ادارے نے یہ تجویز بھی دی ہے کہ مہمانوں کو کھانا پکانے کی جگہ میں داخل نہ ہونے دیا جائے۔

تجاویز میں شامل ہے کہ کھانے پینے کی ایسی اشیا اور برتن استعمال کیے جائیں جو ایک بار ہی استعمال ہو سکتے ہوں۔ جن میں پلاسٹک کی پلیٹیں اور کپ شامل ہیں۔

امریکہ میں تھینکس گیونگ کے دوران اندرون ملک سفر سب سے زیادہ ہوتا ہے۔ ادارے نے لوگوں کو سفر سے احتراز برتنے کی بھی تجویز دی ہے۔

سی ڈی سی کے کرونا وائرس سے متعلق مینیجر ڈاکٹر ہنری والک کے مطابق جو امریکی سفر کر رہے ہیں۔ انہیں مشورہ دیتے ہیں کہ جتنی احتیاط ہو سکے کی جائے اور ان تمام اقدامات پر عمل کیا جائے جن پر روزانہ کی بنیاد پر کیا جا رہا ہے۔

ادارے نے مشورہ دیا ہے کہ سب سے پہلے فلو کے انسداد کی ویکسین لی جائے۔ اس کے بعد یہ دیکھا جائے کہ کہیں سفری پابندیوں سے لوگ متاثر تو نہیں ہو رہے۔

اس کے علاوہ ادارے نے لوگوں کو مشورہ دیا ہے کہ سفر کرنے سے پہلے یہ دیکھا جائے کہ کیا ان کی صحت کی وجہ سے ان کے لیے کرونا وائرس خطرناک تو نہیں۔ مزید یہ کہ جن علاقوں کی جانب سفر کیا جا رہا ہے کیا وہاں کرونا کے کیسز میں اضافہ تو نہیں ہو رہا۔

XS
SM
MD
LG