کیا کرونا وائرس سے بچاؤ کی ویکسین لگوانے سے پہلے یا بعد میں درد کم کرنے کی دوا کا استعمال کیا جا سکتا ہے؟َ عالمی وبا کرونا وائرس نے پوری دنیا کو اپنے شکنجے میں جکڑ رکھا ہے اور اب وائرس سے بچاؤ کی ویکسین سامنے آنے کے بعد لوگوں کے ذہن میں متعدد سوالات جنم لے رہے ہیں۔
ایک طرف تو لوگوں کے ذہن میں یہ سوچ ہے کہ آیا ویکسین لگوانے کے کوئی مضر اثرات تو نہیں۔
دوسری جانب یہ سوال بھی اٹھ رہا ہے کہ کیا کرونا کی ویکسین لگوانے کے بعد یا ویکسین لگانے سے قبل درد کم کرنے کی دوا کا استعمال کیا جا سکتا ہے یا نہیں۔
درد کم کرنے کی دوا کے حوالے سے یہ تشویش ہے کہ یہ مدافعتی نظام کی جانب سے آنے والے ردِ عمل کو روک سکتی ہے جس سے ویکسین کا اثر کم ہو سکتا ہے۔
ویکسین انسانی جسم میں اس طرح سے کام کرتی ہے کہ وہ جسم کو متحرک کرتی ہے کہ اس میں کوئی وائرس داخل ہوا ہے اور اسے اس کے خلاف دفاع کو بڑھانا ہے۔ جس سے انسان میں بازو اور پٹھوں میں عارضی تکلیف بخار، سوجن اور دیگر علامات سامنے آتی ہیں اور یہ اس بات کی علامت سمجھتی جاتی ہے کہ ویکسین درست کام کر رہی ہے۔
تحقیق سے پتا چلا ہے کہ درد کم کرنے والے ایسی ادویات جن میں آئیبو پروفین (ایڈول، موٹرن، اور دیگر برانڈز) شامل ہوتا ہے وہ مدافعتی نظام کا ردِ عمل کم کر سکتی ہیں۔ امریکن سوسائٹی فار مائیکر و بائیولوجی میں شائع ہونے والے ایک مطالعے میں چوہوں پر تحقیقی کی گئی تھی جس میں یہ معلوم ہوا تھا کہ یہ دوائیں اینٹی باڈیز کی پیداوار کو کم کر سکتی ہیں جو وائرس کو خلیوں کو متاثر ہونے سے روکتی ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کی ویکسین لگوانے کے بعد ظاہر ہونے والی علامات سے بچنے کے لیے ویکسین سے قبل درد روکنے والی دوا کا استعمال نہ کریں، اگر آپ کے ڈاکٹر اس سے اتفاق کریں تو ہی آپ اسے ضرورت کو مدِنظر رکھتے ہوئے استعمال کریں۔
امریکہ کی وینڈر بلٹ یونیورسٹی کے متعدی مرض کے ماہر ڈاکٹر ولیم شیفنر نے کہا ہے کہ دیگر تحقیقات سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ درد کم کرنے والے ادویات بچپن میں لگائی جانے والی ویکسین کے ردعمل کو کم کر سکتی ہے۔ لہذا بچوں کے ڈاکٹروں نے مشورہ دیا ہے کہ والدین بچوں کو ویکسین لگوانے سے پہلے درد کم کرنے کی ادویات دینے سے گریز کریں اور اگر بعد میں اس کی ضرورت ہو تو ہی ڈاکٹر کی ہدایت کے مطابق اسے دیں۔
دوسری جانب امریکہ میں صحتِ عامہ کے نگراں ادارے 'سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول' (سی ڈی سی) نے حال ہی میں اپنی ہدایت میں کرونا وائرس کی ویکسین لگوانے سے قبل درد کی ادویات استعمال نہ کرنے کے حوالے سے نئی تجویز دی ہے۔
سی ڈی سی کی تجویز کے مطابق اگر آپ کو کوئی بیماری نہیں ہے تو آپ کرونا وائرس کی ویکسین لگوانے کے بعد علامات کے لیے درد ختم کرنے والی ادویات کا استعمال کر سکتے ہیں لیکن اس کے لیے بھی آپ کو احتیاطً اپنے ڈاکٹر سے مشورہ لینا ہو گا۔
یونیورسٹی آف کیلی فورنیا کے فارماسسٹ جوناتھن واٹے نابی کا کہنا ہے کہ اگر آپ کی صحت درد کش ادویات کا استعمال ترک کرنے کی اجازت نہیں دیتی تو آپ ان کا استعمال نہ روکیں۔ بلکہ ویکسین لگوانے سے قبل اپنے معالج سے رُجوع کریں۔
انہوں نے کہا کہ اگر آپ کرونا ویکسین لگوانے کے بعد ظاہر ہونے والی علامات سے بچنے کے لیے درد کی دوائی کا استعمال کرنا چاہتے ہیں تو اس کے لیے 'ٹائلینول' کا استعمال بہتر ہے کیوں کہ یہ دیگر درد کم کرنے والی ادویات سے مختلف کام کرتی ہے۔
علاوہ ازیں سی ڈی سی نے لوگوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ کرونا کی ویکسین لگوانے کے بعد بازو پر گیلے اور ٹھنڈے کپڑے سے ٹکور کریں اور بخار کے لیے زیادہ سے زیادہ پانی کا استعمال کریں اور ہلکی غذا کھائیں۔
ماہرین کے بقول اگر کرونا کی ویکسین لگوانے کے ایک دن بعد بھی آپ کے بازو پر سرخی ہے اور وہ دن بہ دن بڑھ رہی ہے تو اس کے لیے اپنے ڈاکٹر سے رجوع کریں۔