پاکستان میں موبائل کا جادو کم و بیش ہر فرد کے سرچڑھ کر بول رہا ہے۔ موبائل یوزرز وقت کے ساتھ ساتھ اس کے سحر میں جکڑتے جارہے ہیں۔ ساتھ ہی ساتھ براڈ بینڈ کے استعمال میں بھی ہر سال اضافہ ہورہا ہے اور اب پاکستان میں براڈ بینڈ یوزرز کی تعداد بڑھتے بڑھتے تین کروڑ ہوگئی ہے۔
پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی کے اعداد و شمار کے مطابق سیلولر سروس پرو وائیڈرز نے فروری 2016ء میں پندرہ لاکھ ہائی اسپیڈ موبائل انٹرنیٹ کنکشن فروخت کئے ہیں جس کے بعد براڈ بینڈ صارفین کی تعداد تقریباً 30 ملین یعنی تین کروڑ تک جاپہنچی ہے۔
ملک میں ’تھری جی‘ اور 'فور جی‘ ٹیکنالوجی کو متعارف ہوئے زیادہ وقت نہیں ہوا لیکن مختصر مدت کے باوجود تھرڈ جنریشن اور فورتھ جنریشن کنزیومرز کی تعداد دو کروڑ 26 لاکھ تک پہنچ گئی ہے۔
یوں سمجھ لیں کہ اس وقت تین کروڑ براڈ بینڈ یوزرز میں سے صرف 11 فیصد افراد ایسے ہیں جو اس جدید ٹیکنالوجی کو استعمال نہیں کرتے ورنہ 89 فیصد خود کو اس کے بغیر ادھورا سمجھتے ہیں۔
پاکستان میں موبائل پر انٹرنیٹ استعمال کرنے والوں کی تعداد میں بھی مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ ملک میں پانچ بڑی سروس پرووائیڈر کمپنیز ہیں۔ پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اٹھارٹی کا کہنا ہے کہ ان کمپنیز میں سرفہرست ’موبی لنک ‘ہے جس کے صارفین کی تعداد تین کروڑ 74 لاکھ 80 ہزار ہے۔
دوسرے نمبر پر 'ٹیلی نار' ہے جسے تین کروڑ 60 لاکھ افراد استعمال کرتے ہیں جبکہ اس کے بعد چائنا موبائلز یعنی زونگ، پی ٹی سی ایل کی ’یو فون‘ اور موبی لنک کی ہی ایک اور ذیلی کمپنی ’وارد‘ کا نمبر آتا ہے۔
براڈ بینڈ کیٹیگری میں بھی موبی لنک سب سے آگے ہے۔ موبی لنک کا تھری جی نیٹ ورک استعمال کرنے والوں کی تعداد 79 لاکھ، ٹیلی نارکی 72 لاکھ، اور زونگ کی 54 لاکھ ہے۔ جبکہ زونگ کے ہی فورجی صارفین کی تعداد چار لاکھ 81 ہزار سے زائد ہے۔ اس کے بعد یوفون اور پھر وارد کا نمبر آتا ہے۔