لیبیا کے شہر بن غازی میں اسلامی ملیشیاؤں اور حکومت کی حامی افواج کے درمیان گذشتہ کئی روز سے جاری شدید لڑائی میں اب تک کم از کم 65 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
ملک کے اس شمالی علاقے میں واقع لیبیا کے دوسرے بڑے شہر میں ہونے والی اِن جھڑپوں کے باعث ہزاروں کی تعداد میں شہری بے گھر ہوچکے ہیں۔
تشدد کے یہ واقعات ایسے میں ہو رہے ہیں جب ملک پر طویل عرصے تک براجمان رہنے والے مطلق العنان، معمر قذافی کے ہٹائے جانے اور ہلاکت کی تیسری برسی ہے۔
تاہم، ملک افراتفری کا شکار ہے، جہاں مذہبی ملیشیاؤں نے شروع میں قذافی مخالف باغی فورسز تشکیل دیں جو علاقے کے حصول کی جنگ لڑتی رہیں، جب کہ حکومتی افواج اُنھیں کنٹرول کرنے میں ناکام رہیں۔
ایک دھڑے نے طرابلس پر قبضہ جما لیا ہے، جو لیبیا کا دارالحکومت ہے، جب کہ بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ حکومت کو لیبیا کے دور افتادہ تبروک کے مشرقی علاقے میں پناہ لینا پڑی ہے۔
ہفتے کے روز، برطانیہ، فرانس، جرمنی اور اٹلی کے ساتھ ساتھ امریکہ نے تشدد کی کارروائیاں فوری طور پر روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔