آسٹریلیا اِن دنوں شدید گرمی کی لپیٹ میں ہے۔ منگل کا دن ملک کا گرم ترین دن ثابت ہوا جس نے تمام پرانے ریکارڈ توڑ دیے ہیں۔
محکمہ موسمیات کے مطابق منگل کو ملک بھر میں اوسط درجہ حرارت 40 اعشاریہ نو ڈگری سینٹی گریڈ رہا جس نے جنوری 2013 کا 40 اعشاریہ تین ڈگری سینٹی گریڈ کا ریکارڈ توڑ دیا ہے۔
ماہرین موسمیات نے بدھ کو پیش گوئی کی ہے کہ ہیٹ ویو کے دوران درجہ حرارت مزید بڑھنے کا امکان ہے جس سے صورت حال مزید خراب ہوسکتی ہے۔
آسٹریلیا میں عالمی حدت کے بارے میں ہیٹ ویو کو ایک اور خطرے کی گھنٹی قرار دیا جا رہا ہے جب کہ حکومت پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے کہ وہ ماحولیاتی تبدیلی کے نقصانات سے نمٹنے کے لیے مزید اقدامات کرے۔
آسٹریلیا کے مختلف مقامات پر نومبر سے جنگلات اور جھاڑیوں میں آگ لگی ہوئی ہے اور کم از کم 30 لاکھ ایکڑ اراضی کو نقصان پہنچا ہے۔ آگ کے باعث گرمی کی شدت میں بھی اضافہ ہوا ہے۔
ملک کے سب سے بڑے شہر سڈنی کے شمال میں لگی آگ کو ایک بڑا واقعہ قرار دیا جا رہا ہے۔
آگ سے نکلنے والے دھوئیں نے سڈنی کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے جس کی وجہ سے فضائی آلودگی خطرناک حد تک بڑھ گئی ہے۔ شہر کے اسپتالوں میں ہنگامی حالت کا اعلان کیا جا چکا ہے۔
سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ عالمی سطح پر گرمی اور طویل عرصے سے جاری خشک سالی کی وجہ سے ناصرف آگ لگنے کے واقعات بڑھ رہے ہیں بلکہ ان میں شدت بھی آتی جا رہی ہے۔
جمعرات کو نیو ساؤتھ ویلز کے کچھ حصوں کا درجہ حرارت 40 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچنے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔