رسائی کے لنکس

امریکہ: ہوائی اڈوں کے قریب فائیو جی کا استعمال عارضی طور پر مؤخر


ٹیلی کام سیکٹر ملک کے 50 ہوائی اڈوں کے قریب چھ ماہ کے لیے اپنے نیٹ ورک کی پاور کو کم رکھیں گے۔ یہ طریقہ فرانس نے بھی اختیار کیا ہے۔ اس کے بدلے میں فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن اور ٹرانسپورٹیشن ڈپارٹمنٹ نے یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ فائیو جی ٹیکنالوجی کی مخالفت نہیں کریں گے۔
ٹیلی کام سیکٹر ملک کے 50 ہوائی اڈوں کے قریب چھ ماہ کے لیے اپنے نیٹ ورک کی پاور کو کم رکھیں گے۔ یہ طریقہ فرانس نے بھی اختیار کیا ہے۔ اس کے بدلے میں فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن اور ٹرانسپورٹیشن ڈپارٹمنٹ نے یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ فائیو جی ٹیکنالوجی کی مخالفت نہیں کریں گے۔

امریکہ میں ہوائی اڈوں کے قریب فائیو جی ٹیکنالوجی کے آلات کی تنصیب پر ایئر لائنز کے اعتراض کے بعد بعض مقامات پر کام روک دیا گیا ہے۔

ٹیلی کام کمپنیوں 'اے ٹی اینڈ ٹی' اور 'ویرائزن' نے امریکہ میں کئی اہم ہوائی اڈوں پر نئی وائرلیس سروس فائیو جی کے استعمال کو مؤخر کیا ہے۔

قبل ازیں کئی بڑی ایئر لائنز نے اعتراض کیا تھا کہ فائیو جی سروس کئی طیاروں کی ٹیکنالوجی پر اثر انداز ہو سکتی ہے جس کی وجہ سے فضائی سروس بڑے پیمانے پر متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

امیرکن، ڈیلٹا، یونائیٹڈ اور ساؤتھ ویسٹ سمیت امریکہ کی 10 بڑی ایئر لائنز کا کہنا ہے کہ فائیو جی ان کی سروسز میں بتائے گئے اندازے سے زیادہ خلل ڈال رہی ہے۔

خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' کے مطابق امریکہ میں ٹیلی کام کمپنیوں کی جانب سے کام کو روکنے جانے کا اقدام جو بائیڈن انتظامیہ کی مداخلت کے بعد سامنے آیا ہے۔

ٹیلی کام کمپنیوں کا کہنا ہے کہ وہ بدھ سے فائیو جی کی سروس کا آغاز کر دیں گی البتہ وہ رن وے کے قریب تین کلو میٹر کے علاقے میں ٹاورز کو بند رکھیں گی البتہ یہ واضح نہیں ہے کہ ان ٹاورز کو کب تک بند رکھا جائے گا۔

صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ 'اے ٹی اینڈ ٹی' اور 'ویرائزن' کے فیصلے سے مسافروں کے سفر میں تعطل نہیں آئے گا جب کہ کارگو آپریشن بھی جاری رہے گا جس سے ملک کی معاشی بحال کا عمل جاری رہے گا۔ جب کہ 90 فی صد ٹاور اپنے مقررہ وقت سے سروسز کا آغاز کر دیں گے۔

انہوں نے واضح کیا کہ ان کی انتظامیہ اس مسئلے کے مستقل حل کے لیے کام کرتی رہے گی۔

واضح رہے کہ اے ٹی اینڈ ٹی اور ویرائزن نے گزشتہ برس نیلامی میں فائیو جی کا سی بینڈ اسپیکٹرم 80 ارب ڈالرز میں خریدا تھا۔ دونوں کمپنیوں نے 50 ہوائی اڈوں پر بفر زون بنانے کی حامی بھری تھی تاکہ ٹیکنالوجی کی مداخلت یا سروسز میں خلل کو کم کیا جا سکے۔

'اے پی' کے مطابق ہائی اسپیڈ وائر لیس انٹرنیٹ کے آلات میں بعض ان فریکوئنسیز کا استعمال ہوتا ہے جو کہ آلٹ میٹر میں بھی استعمال ہو رہی ہیں۔ آلٹ میٹر بنیادی طور پر جہازوں میں ان کی زمین سے بلندی کو ناپنے کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں۔

آلٹ میٹر جہاز کے پائلٹ کو طیارہ زمین پر اتارنے میں مدد دیتا ہے جب کہ یہ دیگر نظام سے بھی منسلک ہوتا ہے۔ پائلٹ عمومی طور پر خراب موسم میں اس کا استعمال کرتے ہیں۔

'اے ٹی اینڈ ٹی' اور 'ویرائزن' کا کہنا ہے کہ ان کے آلات طیاروں کے الیکٹرونکس پر اثر انداز نہیں ہوں گے۔ یہ ٹیکنالوجی 40 ممالک میں حفاظت کے ساتھ استعمال کی جا رہی ہے۔

پاکستان میں 'فائیو جی' 2022 تک لانچ ہو جائے گا: امین الحق
please wait

No media source currently available

0:00 0:04:00 0:00

ٹیلی کام انڈسٹری اور ایئر لائنز کی صنعت کے درمیان اس تنازع میں ان صنعتوں کو ریگولیٹ کرنے والے ادارے فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن اور فیڈرل کمیونی کیشن کمیشن متنبہ کر چکے ہیں کہ اس سے ایئر لائنز کی صنعت متاثر ہو سکتی ہے جو پہلے ہی کرونا وبا کی وجہ سے ایک مشکل صورت حال کا سامنا کر چکی ہے۔

بعض ماہرین کے مطابق یہ صورتِ حال اچانک نہیں بنی بلکہ کئی برس سے اس حوالے سے اندیشہ ظاہر کیا جا رہا تھا۔

’اے پی‘ کے مطابق ایئر لائنز اور فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن کا کہنا ہے کہ انہوں نے اس حوالے سے اندیشہ ظاہر کیا تھا کہ فائیو جی (سی بینڈ) فلائٹ آپریشن میں خلل ڈالے گا البتہ فیڈرل کمیونی کیشن کمیشن نے ان خدشات کو نظر انداز کر دیا تھا۔

دوسری جانب ٹیلی کام سیکٹر اور فیڈرل کمیونی کیشن کمیشن کا مؤقف ہے کہ فائیو جی کا سی بینڈ اور جہازوں کے الٹی میٹر کی فریکونسیز کا کافی دور دور استعمال ہوتا ہے۔

ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ ایوی ایشن کی صنعت کے لوگوں کو فائیو جی کے سی بینڈ ٹیکنالوجی کا کئی برس سے علم ہے البتہ انہوں نے اس حوالے سے کسی قسم کے اقدامات نہیں کیے جب کہ ایئر لائنز نے بھی الٹی میٹر کو اپ گریڈ نہیں کیا جس کی وجہ سے مشکلات سامنے آ رہی ہیں۔

ادھر فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن پر تنقید کی جا رہی ہے کہ اس نے فائیو جی کی آمد سے قبل حالیہ ہفتوں میں جہازوں کے پرزوں اور نظام کا سروے نہیں کیا۔

ہواوے پر پابندی: برطانیہ اور چین میں کشیدگی
please wait

No media source currently available

0:00 0:02:31 0:00

اے ٹی اینڈ ٹی اور ویرائزن نے فائیو جی ٹیکنالوجی گزشتہ برس دسمبر میں لانچ کرنے کا منصوبہ بنایا تھا البتہ ایئر لائن کمپنیوں کے خدشات کے باعث انہوں نے اس کو رواں ماہ تک مؤخر کیا۔

رواں ماہ ایک بار پھر اس ٹیکنالوجی کو لانے کو مؤخر کرنے کے لیے کہا گیا ہے لیکن اے ٹی اینڈ ٹی اور ویرائزن کے سربراہ نے اسے مسترد کر دیا۔ تاہم وائٹ ہاؤس کی مداخلت کے بعد ہوائی اڈوں کے قریب فائیو جی کو کچھ وقت کے لیے مؤخر کرنے کی حامی بھری گئی ہے۔

’اے پی‘ کے مطابق اب یہ طے پایا ہے کہ ٹیلی کام سیکٹر ملک کے 50 ہوائی اڈوں کے قریب چھ ماہ کے لیے اپنے نیٹ ورک کی پاور کو کم رکھیں گے۔ یہ طریقہ فرانس نے بھی اختیار کیا ہے۔ اس کے بدلے میں فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن اور ٹرانسپورٹیشن ڈپارٹمنٹ نے یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ فائیو جی ٹیکنالوجی کی مخالفت نہیں کریں گے۔

دوسری جانب کئی بین الاقوامی ایئر لائنز نے بدھ کو امریکہ کی پروازیں منسوخ کر دیں۔ متحدہ عرب امارات کی ایمرٹس ایئرلائن نے اعلان کیا ہے کہ وہ بوسٹن، شکاگو، ڈیلس فورٹ ورتھ، ہیوسٹن، میامی، نیو جرسی، فلوریڈا، سیاٹل سمیت کئی شہروں کی پروازیں روک رہی ہے۔ البتہ لاس اینجلس، نیویارک، اور واشنگٹن کی پروازیں جاری رہیں گی۔

ایمرٹس ایئرلائن کی جانب سے پروازیں ملتوی کرنے کی وجہ فائیو جی ٹیکنالوجی بتائی گئی ہے۔

واضح رہے کہ متحدہ عرب امارات میں ہوائی اڈوں کے قریب کامیابی سے فائیو جی ٹیکنالوجی کے آلات نصب کر رکھے ہیں اور اس کا استعمال جاری ہے۔

XS
SM
MD
LG