رسائی کے لنکس

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں یوکرین کی قراداد کی بھرپور حمایت


روس کی یوکرین پر جارحیت کا ایک سال پورا ہونے پر ،جنرل اسمبلی میں یوکرین کی قراداد پر ووٹنگ ،الیکٹرانک بورڈ پر
روس کی یوکرین پر جارحیت کا ایک سال پورا ہونے پر ،جنرل اسمبلی میں یوکرین کی قراداد پر ووٹنگ ،الیکٹرانک بورڈ پر

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے جمعرات کو ایک قرارداد کی بھاری اکثریت سے حمایت کی جس میں یوکرین میں جتنی جلدی ممکن ہو، اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصولوں کے مطابق ،ایک جامع، منصفانہ اور دیرپا امن کا مطالبہ کیا گیا۔

یوکرین کے پیش کردہ متن کی حمایت کےحق میں 141، اور مخالفت میں سات ووٹ آئے جبکہ 32 ارکان غیر حاضررہے ۔ قرارداد میں امن کی تلاش کی اہمیت پر زور دیا گیا تھا اور اس میں اسمبلی کے اس مطالبے کا بھی اعادہ کیا گیا کہ روس ،فوری طور پر، مکمل طور پر اور غیر مشروط طور پر اپنے تمام فوجی دستوں کو یوکرین کی سرزمین سے اپنی بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ سرحدوں کے اندر واپس بلا لے اورجارحیت ختم کرے۔

جنرل اسمبلی میں قرارداد پر ہونے والی ووٹنگ کے نتائج سکرین پر نمایاں ہیں۔ 23 فروری 2023
جنرل اسمبلی میں قرارداد پر ہونے والی ووٹنگ کے نتائج سکرین پر نمایاں ہیں۔ 23 فروری 2023

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا خصوصی ہنگامی اجلاس، جو بدھ کو شروع ہوا اور ووٹنگ کے ساتھ جمعرات تک جاری رہا، روس کے حملے کا ایک سال پورا ہونے کے موقع پر بلایا گیا تھا۔

اس بحث میں روس سمیت 75 ممالک نے حصہ لیا۔

امریکی سفیر لنڈا تھامس گرین فیلڈ نے قراداد کی بھرپور حمایت کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ ہم سفارت کاری کی صلاحیت، مذاکرات کی طاقت اور امن کی فوری ضرورت پر یقین رکھتے ہیں اور ہم امید رکھتے ہیں کہ ہماری کوششوں سے خطے اور دنیا میں امن قائم ہوگا۔

یوکرین کے وزیر خارجہ دیمیٹرو کولیبا نے عالمی برادری سے اپنے ملک کے ساتھ کھڑے ہونے کی اپیل کی۔

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اجلاس کے دوروان یوکرین کے وزیر خارجہ دیمیٹرو کولیبا ، عالمی فورم کے لیے یوکرین کے مستقل مندوب سرگئی کیسلیتسیا کے ساتھ۔ 23 فروری 2023
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اجلاس کے دوروان یوکرین کے وزیر خارجہ دیمیٹرو کولیبا ، عالمی فورم کے لیے یوکرین کے مستقل مندوب سرگئی کیسلیتسیا کے ساتھ۔ 23 فروری 2023

کولیبا نے ووٹنگ کے بعد صحافیوں کو بتایا کہ ’’آج کا ووٹ ایک اور ثبوت ہے کہ یہ صرف مغرب ہی نہیں جو یوکرین کی حمایت کرتا ہے بلکہ یہ حمایت بہت وسیع ہے، اور یہ مزید مضبوط اور مستحکم ہوتی رہے گی‘‘۔

روسی سفیر واسیلی نیبنزیا نے ممالک پر زور دیا کہ وہ قرارداد کے مسودے کے خلاف ووٹ دیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس قرار داد میں کوئی ٹھوس دلیل نہیں ہے اور یہ حقیقت پر مبنی نہیں ہے۔

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں روس کے سفیر روسی سفیر واسیلی نیبنزیا تقریر کر رہے ہیں۔ 22 فروری 2023
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں روس کے سفیر روسی سفیر واسیلی نیبنزیا تقریر کر رہے ہیں۔ 22 فروری 2023

نیبنزیا نے اصرار کیا کہ ماسکو امن کی راہ میں رکاوٹ نہیں ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ہم سنجیدہ اور طویل المدتی سفارتی حل کی تلاش کے لیے تیار ہیں۔ ہم نے کئی مواقع پر یہ بات کہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے مخالفین ابھی تک اپنے اس بے معنی وہم میں مبتلا ہیں کہ وہ ایٹمی طاقت کو شکست دے سکتے ہیں۔

ماسکو کے اتحادی بیلاروس نے متن میں دو ترامیم پیش کیں - ایک میں ،یوکرین پر مکمل حملے، اور روسی فیڈریشن کی طرف سے جارحیت کے الفاظ کو حذف کرنے کے لیے کہا گیا اور دوسری میں مطالبہ کیا گیا ریاستیں متنازعہ علاقے میں ہتھیار بھیجنے سے باز رہیں ۔ لیکن اسمبلی نے دونوں ترامیم کو یکسر مسترد کر دیا۔

یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل نے کہا کہ روس نے پورا ہفتہ ،اقوام متحدہ کی توجہ ہٹانے اور اس میں خلل ڈالنے کی کوشش کی۔لیکن آج کی ووٹنگ سے یہ واضح ہو گیا کہ روس کی کوششیں ایک بار پھر ناکام ہو گئیں ۔

انہوں نے یورپی یونین کے کئی وزرائے خارجہ کے ہمراہ جو ان سے ملاقات کے لیے نیویارک آئے تھے، صحافیوں کو بتایا کہ روس کی حمایت میں مٹھی بھر ووٹ اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ اکثریت کس کے ساتھ ہے ۔ آج ، دنیا کی نظروں میں یوکرین کے خلاف جارحیت کو روکنے کی ضرورت ہے - اور اسے ابھی رکنا چاہئے اور ایک منصفانہ، پائیدار اور جامع امن کے دروازہ کھلنا چاہئے ۔

XS
SM
MD
LG