آرمی پبلک اسکول کے طلبہ کا وفد امریکہ کے ڈھائی ہفتوں کے مطالعاتی دورے کے بعد، وطن روانہ ہوگیا۔ دورے کے آخری دن، ’وائس آف امریکہ‘ میں وفد کے اعزاز میں شایان شان تقریب کا اہتمام کیا گیا۔
پشاور پبلک اسکول کے 12 طلباء، 2 اساتذہ اور ایک انتظامی افسر پر مشتمل یہ وفد امریکی تھنک ٹینک، ’میریڈئین‘ کے ’یو ایس پاکستان گلوبل لیڈرشپ پروگرام‘ کے تحت 26 جولائی کو واشنگٹن پہنچا تھا۔
پشاور پبلک اسکول کے طلبہ کے ساتھ چار امریکی طلبہ بھی وفد میں شامل کئے گئے، تاکہ دونوں ممالک کے طلبہ ایک دوسرے کو سمجھ سکیں۔ انھوں نےنیویارک کے دارلحکومت، البانی میں مختلف تعلیمی اداروں کا دورہ کیا اور سائنس اور ٹیکنالوجی کے ماہرین سے ملاقاتیں کیں؛ اور نیویارک شہر کے دورے میں، پولیس کے مسلم افسران کے ساتھ ایک کرکٹ میچ بھی کھیلا۔
دورے کے آخری دن، ان طلبہ نے واشنگٹن میں وائس آف امریکہ کا دورہ کیا، جہاں وفد نے ادارے کے مختلف شعبوں کا معائنہ کیا۔
اس موقع پر، ان کے اعزاز میں ایک تقریب کا اہتمام کیا گیا، جس کی میزبانی وائس آف امریکہ اردو سروس نے کی۔ اس موقع پر پشتو، افغانی اور بنگالی سروس کے چیف بھی موجود تھے۔
تقریب سے خطاب میں، براڈکاسٹنگ بورڈ آف گورنر کے گورنر آرمز اسٹرانگ نے اسکائپ پر مہمان طلبہ کا وائس آف امریکہ آمد پر خیرمقدم کیا؛ اور اراکین کانگریس اور جان کیری سے ان کی ملاقاتوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وہ جانتے ہیں کہ یہ طلبہ کن حالات سے گزرے ہیں۔ لیکن، ماضی کو بھلا کر ہمیں آگے بڑھنا ہے۔ انھوں نے پشاور پبلک اسکول کے طلبہ کی بہادری کو زبردست خراج تحسین پیش کیا اور انھیں مدعو کرنے پر اردو سروس کو بھی سراہا۔
اپنے خطاب میں، اردو سروس کے چیف فیض رحمٰن نے مہمان طلبہ کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ پوری دنیا پشاور کے ان مظلوم بچوں کے ساتھ بیتنے والی روداد سے آگاہ ہے۔ لیکن، ان کی بہادری نے قوموں کے لئے ایک مثال چھوڑی ہے۔
اس موقع پر مہمان طلبہ کے لئے یوم آزادی کی مناسبت سے موسیقی کا بھی اہتمام کیا گیا۔ قومی نغمے ’دل دل پاکستان‘ پر شرکا نے دل کھول کر داد دی۔
تھنک ٹینک، میریڈئین کی سینئر نائب صدر، بونی گلک نے اس موقع پر اپنے خطاب میں کہا کہ وقت کا تقاضا ہے کہ دونوں عظیم قومیں ایک دوسرے کے اشتراک اور تعاون کے ساتھ آگے بڑھیں اور عوام کے لئے بہترین مواقع پیدا کریں۔
وفد میں شامل طلبہ اور اساتذہ نے بات چیت کے دوران کہا کہ انھوں نے ان ڈھائی ہفتوں کے دورے میں بہت کچھ سیکھا ہے اور پاکستان کی تعمیر و ترقی میں اپنا کردار ادا کرنے کے لئے وہ ایک نئے عزم کے ساتھ وطن لوٹ رہے ہیں۔