انسانی حقوق کی ایک عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا ہے کہ یمن کے ہوثی باغی اگلے مورچوں پر لڑنے کے لیے 15 سال کی عمروں تک کے بچوں کو بھرتی کررہے ہیں۔
15 سے 17 سال تک کی عمروں کے چار بچوں کے والدین نے انسانی حقوق کی تنظیم کو بتایا کہ ہوثی باغیوں نے ان کے بچوں کو صنعا میں بھرتی کیا تھا۔
منگل کے روز جاری ہونے والی ایک رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ ان میں سے دو بچوں کو ہوثی باغیوں کے نمائندوں نے ان کے والدین کو بتائے بغیر ایک مذہبی اسکول میں سے بھرتی کیا تھا۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل کے بیروت میں واقع علاقائی دفتر کے ڈپٹی ڈائریکٹر سمیع حدید کا کہنا ہے کہ انہوں نے ہوثی فورسز سے اپیل کی ہے کہ وہ بچوں کو اپنے والدین اور اپنے گھروں سے دور کرنے سے گریز کریں اور انہیں آگ کی لکیر پر نہ دھکیلیں جہاں ان کی جان بھی جاسکتی ہے۔
بھرتی کیے گئے چاروں بچوں کے والدین کو اس واقعہ کی اطلاع اپنے ہمسایوں سے ملی جنہوں نے بتایا کہ انہوں نے چھ دوسرے لوگوں کے ساتھ ان کے بچوں کو ایک بس میں سوار ہوتے ہوئے دیکھا تھا جو ہوثیوں کے بھرتی کے مرکز کی طرف جا رہی تھی۔
ایک بچے کے والدین نے ایمنسٹی انٹرنیشنل کو بتایا کہ وہ ہوثیوں کے ڈر سے اس بارے میں بات کرنے سے بھی ڈرتے ہیں۔
اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ مارچ 2015 سے لے اب تک لڑائی میں شامل مختلف گروپس نے تقریباً 1500 بچوں کو بھرتی کیا ہے۔