شام کے شہر حلب کے قریب ہونے والے ایک فضائی حملے میں باغیوں کا ایک اہم رہنما ہلاک ہوگیا ہے۔
فتح الشام باغی گروپ نے ٹوئٹر پر ابو عمر سراقب کی فضائی حملے میں ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔
سراقب، ابو حجر الحمصی کے نام سے بھی جانا جاتا تھا اور باغیوں کے مطابق اس کی ہلاکت کا سبب بننے والا فضائی حملہ بظاہر امریکی لڑاکا طیاروں نے کیا۔
تاہم سرکاری طور پر تصدیق نہیں ہو سکی ہے کہ یہ طیارے کس ملک کے تھے۔
شام کی صورتحال پر نظر رکھنے والی غیر سرکاری تنظیم "سریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس" کے مطابق باغیوں کے کمانڈروں کا ایک اجلاس جاری تھا جسے فضائی حملے میں نشانہ بنایا گیا اور اس میں سراقب اور ایک دوسرے باغی گروپ کا رہنما مسلم الشامی بھی مارا گیا۔
تاہم تنظیم کا بھی کہنا تھا کہ یہ تاحال واضح نہیں کہ یہ احملہ امریکی فورسز، شامی حکومت یا روسی فورسز نے کیا۔
اس علاقے میں یہ تینوں افواج فضائی کارروائیاں کرتی آرہی ہیں۔
سراقب عراق میں القاعدہ کے سرکردہ ارکان میں سے ایک تھا۔ اس نے 2003ء میں عراق میں امریکی افواج کے خلاف بھی لڑائی لڑی تھی اور بعد ازاں یہ شامل منتقل ہو گیا۔
القاعدہ سے علیحدہ ہونے والے گروپ النصرہ فرنٹ نے جب اپنا نام تبدیل کر کے فتح الشام رکھا تو سراقب اس کا ایک اہم کمانڈر بن گیا۔