لاہور کے علاقے مغل پورہ سے سنگھ پورہ سبزی منڈی کو جانے والی سڑک سے گزرتے وقت ریلوے فلیٹس کے سامنے ایک سرنگ نما طویل گلی دکھائی دیتی ہے جو ایک ویران مقبرے کی طرف جاتی ہے۔ یہ مقبرہ علی مردان خان کا ہے جن کا شمار مغل شہنشاہ شاہجہاں کے امرا میں ہوتا تھا۔ علی مردان شاہ کرد تھےاور بعض روایات کے مطابق 1638 میں مغلوں کی حکومت سے وابستہ ہونے سے قبل وہ ایران کی صفوی سلطنت سے منسلک تھے۔ مغل دربار سے تعلق کے بعد علی مردان خان اعلیٰ انتظامی اور عسکری عہدوں پر فائز رہے۔ لاہور میں ان کے مقبرے کے بارے میں مشہور ہے کہ انہوں نے اسے اپنی زندگی ہی میں تعمیر کروایا تھا۔ یہ مقبرہ تین منزلوں پر مشتمل ہے۔ اس کی زمینی منزل کے نیچے ایک تہہ خانہ بھی ہے جب کہ بالائی منزل سے گنبد کا قریبی نظارہ ملتا ہے۔ شہر کی گہماگہمی میں اس مقبرے پر ویرانی چھائی ہے۔
آباد شہر کا ویران مقبرہ

5
مقبرے کے باغ کے احاطے میں بڑھی ہوئی گھاس اور سناٹا یہاں آنے والوں کو جلد ہی رخصت ہونے کا خیال دلاتا ہے۔

6
مقبرے کی تینوں منزلوں کو بڑی بڑی سلوں سے مزین کیا گیا تھا جو سکھ دورِ حکومت میں اکھاڑ لی گئیں تھیں اور اب یہاں ان کا نشان تک باقی نہیں ہے۔

7
علی مردان خان اسی مقبرے کے تہہ خانے میں دفن ہیں۔

8
اب یہ مقبرہ ویران ہے اور اس کے در و دیوار خستہ حال ہو چکے ہیں۔