ہیومن رائٹس کمیشن اور ایمنسٹی کا ملک میں موبائل اور انٹرنیٹ سروسز بحال کرنے کا مطالبہ
انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے پاکستان میں انتخابات کے دوران انٹرنیٹ اور موبائل فون سروس کی بندش کو اظہار رائے پر حملہ قرار دیا ہے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل کی جنوبی ایشیا کے لیے عبوری ڈپٹی ڈائریکٹر لیویا ساکارڈی نے ایک بیان میں کہا کہ ایسے وقت میں جب لوگ پولنگ اسٹیشنز کا رُخ کر رہے ہیں معلومات تک رسائی میں خلل ڈالنا حکومت کی لاپروائی ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کی یقین دہانیوں کے برعکس معلومات کی ترسیل پر غیر ضروری پابندیاں پاکستان میں اس نازک وقت میں لوگوں کے انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہیں۔
ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان نے بھی انتخابات کے دوران موبائل فون اور انٹرنیٹ سروسز بحال کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
تنظیم کی جانب سے جمعرات کو جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ سندھ ہائی کورٹ کے حکم کے باوجود موبائل فون اور انٹرنیٹ سروس بند ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اس حوالے سے بھی کوئی شفافیت نہیں ہے کہ انٹرنیٹ اور موبائل فون سروسز کی کن علاقوں میں کب تک بند رہے گی۔ لہذٰا جن لوگوں نے یہ حکم دیا ہے کہ اُنہیں جواب دہ ٹھہرانا چاہیے۔
پاکستان میں انتخابات؛ ملک بھر میں کیا صورتِ حال ہے؟
وزیرستان میں پولنگ اسٹیشن پر ٹی ٹی پی کے قبضے کا دعویٰ
نیشنل ڈیمو کریٹک موومنٹ (این ڈی ایم) کے چیئرمین محسن داوڑ نے دعویٰ کیا ہے کہ شمالی وزیرستان میں پولنگ اسٹیشنز پر کالعدم تحریکِ طالبان پاکستان کے جنگجو قابض ہو رہے ہیں۔
محسن داوڑ نے سوشل میڈیا پر ایک بیان میں کہا کہ شمالی وزیرستان میں آج صبح ایک بم دھماکہ ہوا تھا جس میں خواتین پولنگ ایجنٹس کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی تھی۔ تاہم وہ دھماکے میں محفوظ رہیں۔
انہوں نے الیکشن کمیشن سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔
الیکشن کمیشن انٹرنیٹ کھولنے کی ہدایت نہیں دے سکتا: چیف الیکشن کمشنر
چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کا کہنا ہے کہ کمیشن کا اپنا انٹرنیٹ سسٹم فعال ہے اور امن و امان کی صورتِ حال ایسی ہے کہ وہ انٹرنیٹ کھولنے کی ہدایت نہیں دے سکتے۔