رسائی کے لنکس

جلاوطن افغان ایکٹیوسٹ پشتانہ درانی کو"محمدعلی ہیو مینیٹیرین ایوارڈ"


پشتانہ درانی ، افغان سرگرم کارکن
پشتانہ درانی ، افغان سرگرم کارکن

امریکہ میں جلاوطن افغان ایکٹیوسٹ پشتانہ درانی کو حال ہی میں افغانستان میں لڑکیوں اور خواتین کو تعلیم کے مواقع فراہم کرنے پر"محمدعلی ہیو مینیٹیرین ایوارڈ""دیا گیا ہے ۔

25 سالہ پشتانہ درانی "افغانستان لرن " نامی ادارے کی بانی ہیں ۔ وہ اپنی ٹیم کے ساتھ افغانستان میں لڑکیوں کی تعلیم کے لئےکوشاں ہیں ۔

پشتانہ درانی نے وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انہیں خوشی ہے کہ ان کی کوششوں کو سراہا جا رہا ہے ۔

" ہم جوکام کرتے ہیں ، اس میں بہت سی مشکلات ہوتی ہیں ،خاص طور پر جن حالات میں ہم کام کر رہے ہیں یا ہماری ٹیم کر رہی ہے ۔ ایوارڈ ملنے پر اتنی خوشی نہیں ہو رہی ، جتنا کہ اس بات پر کہ ہماری کوششوں کو دیکھا جا رہا ہے ،ان کوششوں کو نوٹس کیا جا رہا ہے ، اس پر میں بہت شکرگذار ہوں"۔انہوں نے کہا

افغانستان میں بچیوں کو چھٹی جماعت سے اگے تعلیم حاصل کرنے کی اجازت نہیں ہے ۔"لرن افغانستان"، قندھار ، ہلمند اور بامیان میں بچیوں کو ساتویں کلاس سے بارہویں کلاس تک تعلیم تک رسائی کے مواقع فراہم کر رہا ہے ۔

پشتانہ کا کہنا ہے کہ "ہم نہ صرف ساتویں جماعت سے آگے بچیوں کے لئے تعلیم کے مواقع فراہم کر رہے ہیں ، بلکہ ہماری فی میل ٹیچرز جنہیں کام کرنے کی اجازت نہیں ہے ، ہم انہیں خفیہ ا سکول کے ذریعے تعلیم و تربیت کے موقع دے رہے ہیں ۔ گذشتہ دو سالوں سے ہمارا خفیہ سکول نیٹ ورک اس سلسلے میں کام کر رہا ہے "۔

ان کے ادارے"لرن افغانستان "نے اب تک تقریبا 7 ہزار افغان بچیوں کو تعلیم دی ہے ۔

پشتانہ بتاتی ہیں کہ جب افغانستان میں پبلک سکول کھلے تھے ، اس وقت ان کا ادارہ اٹھارہ اسکولوں میں سات ہزار بچیوں کو تعلیم کے مواقع دے چکا تھا ۔اس کے بعد ادارے میں چار سو بچیوں کو ان رول کیا جا چکا ہے اور چار سو گریجویٹ بھی ہو چکی ہیں ، ایک سو پچاس ابھی ویٹنگ لسٹ پر ہیں ، جنہیں ائندہ سال موقع دیا جائے گا ۔

افغانستان میں لڑکیوں کے تعلیم کے مستقبل پر پشتانہ درانی کا کہنا ہے کہ تعلیم کے وعدوں کے باوجودطالبان کے رویے میں فرق نہیں آیا ۔

"دو سال ہو چکے ہیں ، اس سے پہلے بھی طالبان لوگوں کو بتا چکے ہیں کہ ہم بچیوں کو تعلیم کی اجازت دینگے ، ان کی اپنی بچیاں تو دوحہ میں اور پاکستان میں پڑھتی ہیں ، لیکن افغان بچیوں کو ابھی اسکول جانے کی اجازت نہیں ہے" ۔

2021 میں طالبان کے اقتدار میں آنے کےبعد پشتانہ امریکی ریاست میساچیوسٹس کے شہر بوسٹن آ گئی تھیں۔

وہ اس وقت ویلزلی کالج کے وومن سینٹر میں کام کرتی ہیں اور وہاں انٹرنیشنل سکالر ان ریزیڈنس ہیں ،اس کے علاوہ وہ ویزٹنگ لیکچر زبھی دیتی ہوں ۔ اگلے سال سے وہ اس کالج میں "سوشل آنڑاپرینیورشپ ان کرائیسز" میں کورس پڑھائیں گی ۔

پشتانہ درانی کو ان کی تعلیمی کاوشوں پر متعدد ایوارڈبھی مل چکے ہیں ۔ انہوں نے افغانستان کی تعلیمی صورتحال پر "لاسٹ ٹو ایٹ لاسٹ ٹو لرن " کے عنوان سے ایک کتاب بھی لکھی ہے۔

پشتانہ درانی کا کہنا ہے کہافغانستان ان کا وطن ہے ،جب افغانستان میں لوگوں کو پڑھنے لکھنےاورکام کرنے کی اجازت ہو گی تو وہ واپس جائیں گی ۔

"میرا مقصد یہی ہے کہ افغانستان کے چونتیس صوبوں میں "لرن افغانستان" کے اسکول ہوں ، بچیاں پڑھیں ، انہیں مواقع میسر ہوں ، اور ہمیں کبھی ضرورت نہ پڑے کہیں اور جانے کی ، ہمارے اپنے ڈاکٹرز ہوں ، اپنے ٹیچرز ہوں ، ہم اپنا مستقبل خود بنائیں "۔

فورم

XS
SM
MD
LG