رسائی کے لنکس

شمالی کوریا فرار ہونےوالا فوجی اب امریکہ کی تحویل میں


ٹریوس کنگ۔
ٹریوس کنگ۔

پینٹاگون کا کہنا ہے کہ جولائی میں غیر قانونی طور پر شمالی کوریا میں داخل ہونے والے امریکی فوجی ٹریوس کنگ اب امریکی تحویل میں ہیں۔

صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے ایک سینئر اہلکار نے صحافیوں کو بتایا کہ کنگ کو ڈیموکریٹک پیپلز ریپبلک آف کوریا سے باہر منتقل کیا گیا اور سویڈن کی حکومت کی مدد سے وہ سرحد عبور کر کے چین پہنچے۔اہلکار نے مزید کہا کہ امریکہ نے چین میں کنگ کوتحویل میں لیا اور وطن منتقل کر دیا۔

قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کہا کہ "ہم شمالی کوریامیں امریکہ کے لیے سفارتی کردار کے لیے حکومت سویڈن اور عوامی جمہوریہ چین کی حکومت کا پرائیویٹ کنگ کی واپسی کو آسان بنانے میں مدد کے لیے شکریہ ادا کرتے ہیں۔"

بدھ کو ایک بیان میں۔ پینٹاگون کے پریس سیکرٹری بریگیڈیئر جنرل پیٹ رائڈر نے،پرائیویٹ کنگ کو وطن واپس لانے کے لیے آرمی کے اہل کاروں، یونائیٹڈ سٹیٹس فورسز کوریا، اور محکمہ دفاع میں اہلکاروں کی کوشش کی تعریف کی۔

انتظامیہ کے ایک سینئر اہلکار نے بدھ کو صحافیوں کو بریفنگ کے دوران وائس آف امریکہ کو بتایا کہ اس تبادلے کے لیے شمالی کوریا کو کوئی رعایت نہیں دی گئی۔ اہلکار نے کہا، "ہم اگلے کئی ہفتوں تک توجہ اس پر رکھیں گے کہ ٹریوس کنگ کو اچھی طرح بحال ہونے کاوقت دیا جائے۔ اس کے بعد کسی ایڈمنسٹریٹو ایکشن پر کام کیا جائے گا۔

کنگ کی والدہ کلاڈین گیٹس کے نمائندے کی جانب سے بدھ کے روز ایک بیان میں کہا گیا، "کلاڈین گیٹس امریکی فوج اور انٹرایجنسی میں اس کے تمام شراکت داروں کی ہمیشہ شکر گزار رہیں گی کہ اس کام کو بخوبی انجام دیا گیا۔"

اس سے قبل بدھ کے روز، شمالی کوریا نے کہا تھا کہ وہ کنگ کے بارے میں اپنی حتمی تحقیقات مکمل کرنے کے بعد انہیں ملک بدر کر رہا ہے۔

ٹریوس کنگ کون ہیں؟

ٹریوس کنگ امریکی فوج میں ایک پرائیوٹ اہلکار ہیں جو گزشتہ ماہ شمالی و جنوبی کوریا کے درمیان واقع سرحد جوائنٹ سیکیورٹی ایریا (JSA) کے دورے کے دوران بھاگ کر شمالی کوریا میں داخل ہو گئے تھے۔

امریکی عہدے داروں کا خیال ہے کہ ٹریوس کنگ نے جان بوجھ کر سرحد پار کی تھی، اس لیے انہیں اب تک جنگی قیدی قرار دینے سے انکار کیا ہے۔

شمالی کوریا کی سرکاری خبر رساں ایجنسی 'کے سی این اے' نے کہا تھاکہ پیانگ یانگ میں تفتیش کاروں نے یہ نتیجہ بھی اخذ کیا ہے کہ امریکی اہلکار نے شمال یا کسی تیسرے ملک میں رہنے کے ارادے سے جان بوجھ کر اور غیر قانونی طور پر (سرحد) پار کی تھی۔

کے سی این اے کے بقول،"تحقیقات کے دوران، ٹریوس کنگ نے اعتراف کیا تھاکہ اس نے ڈی پی آر کے(ڈیمو کریٹک ری پبلک آف کوریا) آنے کا فیصلہ کیا ہے، کیوں کہ امریکی فوج کے اندر غیر انسانی سلوک اور نسلی امتیاز نے انہیں دل برداشتہ کر دیا تھا۔ "

شمالی کوریا کی سرکاری خبر رساں ایجنسی نے مزید کہا کہ "انہوں نے ڈی پی آر کےیا کسی تیسرے ملک میں پناہ لینے کے لیے اپنی آمادگی کا اظہار کرتے ہوئے کہاتھا کہ وہ غیر مساوی امریکی معاشرے سے مایوس ہیں۔"

ملٹری ڈیمارکیشن لائن دونوں کوریاؤں کو الگ کرنے والی باضابطہ سرحد ہے، جو اس جنگ بندی کے ذریعے تشکیل دی گئی تھی جس نے 1950-1953 کی کوریائی جنگ کو روک دیا تھا۔

فورم

XS
SM
MD
LG