’عید پر نئے جوتے پہنے تو پیچھے مڑ کر قدموں کے نشان دیکھتا رہا‘
’’سحری کے بعد سو جاتے تھے تو اٹھنے کے بعد شام کا انتظار ہوتا تھا کہ اذان کب ہوگی۔ دسترخوان پر سادہ ڈشیں ہوا کرتی تھیں۔ ہمارے دیہات میں فرمائشی طور پر کوئی چیز نہیں پکتی جو دستیاب ہو پکا لیا جاتا ہے۔ سب کچھ ہونے کے باوجود اب خوشی نہیں ہے پتا نہیں کیا راز ہے۔‘‘ دیکھیے کوئٹہ کے لوک گلوکار اختر چنال زہری کی دلچسپ یادیں وائس آف امریکہ کی سیریز 'ماضی کے رمضان' میں۔
مزید ویڈیوز
-
فروری 22, 2025
پڑھائی کے لیے امریکہ جانے سے قبل یہ کام ضرور کریں
-
فروری 21, 2025
کراچی کا آلودہ سمندر: 'پانی نیلے سے کالے رنگ میں بدل گیا ہے'
-
فروری 21, 2025
بارودی سرنگوں کے جال میں گِھرا شام کا قدیم شہر
-
فروری 21, 2025
آفت نما خلائی تودہ زمین کی جانب گامزن
-
فروری 20, 2025
کیا پڑھائی کے لیے امریکہ جانے والے جاب بھی کرسکتے ہیں؟