امریکی صدر براک اوباما نے جمعے کے روز عراق جنگ کے خاتمے کی دوسری سالگرہ کے سلسلے میں ٹیکساس میں بری فوج کے ایک اڈے کا دورہ کیا۔
’وائس آف امریکہ‘ کے کینٹ کلائین نے وائٹ ہاؤس سے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ ڈیموکریٹک پارٹی سے تعلق رکھنے والے صدر لیبر ڈے کی اضافی چھٹی کے ساتھ والا اختتام ِہفتہ اُن کے مد ِمقابل ریپبلیکن پارٹی کے مِٹ رومنی کی طرح صدارتی مہم میں گزاریں گے۔
دو سال قبل صدر نےعراق میں امریکی حربی کارروائیاں بند کرنے کا اعلان کیاتھا، اور مسٹر اوباما نے جمعے کو ’فورٹ بِلس‘ کا دورہ کرکے اُن فوجیوں کو خراج تحسین پیش کیا جِنھوں نے اِس جنگ میں شرکت کی تھی۔
اُن کے بقول، تقریباً نو برس تک جاری رہنے والی عراق جنگ کا خاتمہ ہوا۔ اور آج عراق اِس قابل ہے کہ وہ اپنی تقدیر کا فیصلہ خود کرسکے۔ اب عراق میں کوئی امریکی فوجی جنگ نہیں لڑ رہا، نہ اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر رہا ہے۔ سالگرہ کے اِس موقعے پر ہم اُن فوجیوں کو یاد کر رہے ہیں جنھوں نے اپنی جانیں قربان کیں۔
صدر نے کہا کہ افغانستان میں فوج کو سنگین لڑائی کا سامنا ہے، لیکن اُنھوں نے اس بات کا وعدہ کیا کہ اس جنگ کا خاتمہ سمجھ داری سے کیا جائے گا، جب کہ افغان 2014ء کے اواخر تک سلامتی کی ذمہ داریاں سنبھال چکے ہوں گے۔
مسٹر اوباما نے کانگریس پر زور دیا کہ فوجی بجٹ میں بڑے پیمانے پر کٹوتیاں لانے سے بچنے کے لیے وہ خسارے کو کم کرنے کے لیے قانون سازی کریں۔
صدر نے کہا کہ اُنھوں نے ایک انتظامی حکم نامے پر دستخط کردیے ہیں، جس میں حاضر سروس فوجیوں اور سابق فوجیوں میں خودکشی اور دماغی صحت کے مسائل کے علاج کی سہولیات کو وسعت دی جائے گی۔
مسٹر اوباما کی طرف سے فوجی اڈے کا دورہ سرکاری نوعیت کا تھا، جب کہ اس کا صدارتی مہم سے کوئی تعلق نہیں تھا۔ تاہم، اُن کی تقریر اِس انتخابی سال کا ایک نمونہ ضرور تھی جس میں صدر کی طرف سے عراق جنگ کے خاتمے کا ذکر ہوا، جس سے قبل وہ ایک ہفتے تک انتخابی مہم پر تھے۔
دریں اثنا، نائب صدر جو بائیڈن اوہائیو کی فیصلہ کُن ریاست کے دورے پر تھے، جہاں اُنھوں نے کارکنوں کو بتایا کہ اس ریاست کی موٹر گاڑیاں بنانے والی اُس صنعت میں، جس کو صدر نے 2009ء میں بیل آؤٹ پیکیج کے تحت رقوم منظور کیں، دس لاکھ ملازمتیں ختم ہونے سے بچ گئیں۔
بائیڈن نے انتظامیہ کی طرف سے امریکی معیشت کو چلانے کے بارے میں ریپبلیکنز کی نکتہ چینی پر اُن کا مذاق اُڑایا۔ اُنھوں نے معاشی معاملات کو غلط انداز سے جاری رکھنے کا الزام مسٹر اوباما کے روپبلیکن پیش رو، جارج ڈبلیو بش پر عائد کیا۔
مسٹر اوباما نے پیر کو اوہائیو میں ہونے والی صدارتی ریلیوں کو منسوخ کیا ہے۔ اس کے برعکس اب وہ سمندری طوفان آئزک سے نمٹنے کے حکومتی اقدامات کا جائزہ لینے کے لیے لوزیانہ جائیں گے۔
آئندہ جمعرات کے دِن ڈیموکریٹک پارٹی کا قومی کنوینشن نارتھ کیرولینا کی شہر شارلوت میں منعقد ہوگا جس میں پارٹی صدر کو دوسری میعاد کے لیے انتخاب کی نامزدگی کی پیش کش کرے گی۔
’وائس آف امریکہ‘ کے کینٹ کلائین نے وائٹ ہاؤس سے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ ڈیموکریٹک پارٹی سے تعلق رکھنے والے صدر لیبر ڈے کی اضافی چھٹی کے ساتھ والا اختتام ِہفتہ اُن کے مد ِمقابل ریپبلیکن پارٹی کے مِٹ رومنی کی طرح صدارتی مہم میں گزاریں گے۔
دو سال قبل صدر نےعراق میں امریکی حربی کارروائیاں بند کرنے کا اعلان کیاتھا، اور مسٹر اوباما نے جمعے کو ’فورٹ بِلس‘ کا دورہ کرکے اُن فوجیوں کو خراج تحسین پیش کیا جِنھوں نے اِس جنگ میں شرکت کی تھی۔
اُن کے بقول، تقریباً نو برس تک جاری رہنے والی عراق جنگ کا خاتمہ ہوا۔ اور آج عراق اِس قابل ہے کہ وہ اپنی تقدیر کا فیصلہ خود کرسکے۔ اب عراق میں کوئی امریکی فوجی جنگ نہیں لڑ رہا، نہ اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر رہا ہے۔ سالگرہ کے اِس موقعے پر ہم اُن فوجیوں کو یاد کر رہے ہیں جنھوں نے اپنی جانیں قربان کیں۔
صدر نے کہا کہ افغانستان میں فوج کو سنگین لڑائی کا سامنا ہے، لیکن اُنھوں نے اس بات کا وعدہ کیا کہ اس جنگ کا خاتمہ سمجھ داری سے کیا جائے گا، جب کہ افغان 2014ء کے اواخر تک سلامتی کی ذمہ داریاں سنبھال چکے ہوں گے۔
مسٹر اوباما نے کانگریس پر زور دیا کہ فوجی بجٹ میں بڑے پیمانے پر کٹوتیاں لانے سے بچنے کے لیے وہ خسارے کو کم کرنے کے لیے قانون سازی کریں۔
صدر نے کہا کہ اُنھوں نے ایک انتظامی حکم نامے پر دستخط کردیے ہیں، جس میں حاضر سروس فوجیوں اور سابق فوجیوں میں خودکشی اور دماغی صحت کے مسائل کے علاج کی سہولیات کو وسعت دی جائے گی۔
مسٹر اوباما کی طرف سے فوجی اڈے کا دورہ سرکاری نوعیت کا تھا، جب کہ اس کا صدارتی مہم سے کوئی تعلق نہیں تھا۔ تاہم، اُن کی تقریر اِس انتخابی سال کا ایک نمونہ ضرور تھی جس میں صدر کی طرف سے عراق جنگ کے خاتمے کا ذکر ہوا، جس سے قبل وہ ایک ہفتے تک انتخابی مہم پر تھے۔
دریں اثنا، نائب صدر جو بائیڈن اوہائیو کی فیصلہ کُن ریاست کے دورے پر تھے، جہاں اُنھوں نے کارکنوں کو بتایا کہ اس ریاست کی موٹر گاڑیاں بنانے والی اُس صنعت میں، جس کو صدر نے 2009ء میں بیل آؤٹ پیکیج کے تحت رقوم منظور کیں، دس لاکھ ملازمتیں ختم ہونے سے بچ گئیں۔
بائیڈن نے انتظامیہ کی طرف سے امریکی معیشت کو چلانے کے بارے میں ریپبلیکنز کی نکتہ چینی پر اُن کا مذاق اُڑایا۔ اُنھوں نے معاشی معاملات کو غلط انداز سے جاری رکھنے کا الزام مسٹر اوباما کے روپبلیکن پیش رو، جارج ڈبلیو بش پر عائد کیا۔
مسٹر اوباما نے پیر کو اوہائیو میں ہونے والی صدارتی ریلیوں کو منسوخ کیا ہے۔ اس کے برعکس اب وہ سمندری طوفان آئزک سے نمٹنے کے حکومتی اقدامات کا جائزہ لینے کے لیے لوزیانہ جائیں گے۔
آئندہ جمعرات کے دِن ڈیموکریٹک پارٹی کا قومی کنوینشن نارتھ کیرولینا کی شہر شارلوت میں منعقد ہوگا جس میں پارٹی صدر کو دوسری میعاد کے لیے انتخاب کی نامزدگی کی پیش کش کرے گی۔