افغانستان میں اگست 2021 میں طالبان نے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے لڑکیوں کی سیکنڈری تعلیم پر پابندی عائد کر دی تھی۔ طالبان حکومت کا اصرار ہے کہ وہ لڑکیوں کی تعلیم کے خلاف نہیں ہیں بلکہ وہ کچھ تکنیکی معاملات پر قابو پانے پر کام کر رہے ہیں۔
عالمی ادارہ خوراک کے افغانستان پروگرام کے سربراہ اینڈرسن کا کہنا ہے کہ ہماری تازہ معلومات کے مطابق، تقریباً 540 افراد ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں، تقریباً 3000 مکانوں کو مکمل یا جزوی طور پر نقصان پہنچا ہے۔ 10000 ایکڑ رقبے پر باغات تباہ ہو گئے ہیں جب کہ سیلاب سے مرنے والے مویشیوں کی تعداد دو ہزار ہے۔
افغانستان انٹرنیشنل ٹی وی کے ڈائریکٹر ہارون نجفی زادہ کا کہنا ہے کہ طالبان کے اس فیصلے سے چینل پر کوئی اثر نہیں پڑے گا کیونکہ افغانستان میں ان کا کوئی ملازم یا فری لانسر موجود نہیں ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بظاہر یہ ہلاکتیں بدخشاں کے صوبائی دارالحکومت فیض آباد میں ایک موٹر سائیکل کے طالبان کے فوجی قافلے سے ٹکرانے کے نتیجے میں ہوئیں، جس پر دیسی ساخت کا ایک بم نصب تھا۔
جمعے کو افغان صوبے بدخشاں میں اس وقت حالات کشیدہ ہو گئے جب طالبان حکومت کی انسدادِ منشیات فورسز نے افغان صوبے بدخشاں میں پوست کے کھیتوں کو تباہ کرنا شروع کر دیا۔
افغان وزارت داخلہ کے ایک ترجمان کے ایک ترجمان کا کہنا ہے کہ صوبہ ہرات کے ضلع گذرہ میں ایک نامعلوم شخص نے ایک مسجد میں داخل ہو کر نمازیوں پر گولیوں کی بوچھاڑ کر دی اور فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا۔
طالبان حکومت کے وزیرِ خارجہ کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب گزشتہ ہفتے ایک افغان شہری کا اعترافی بیان پاکستانی میڈیا میں نشر ہوا تھا جس نے پاکستان میں حالیہ دہشت گردی کے واقعات میں ملوث ہونے کا انکشاف کیا تھا۔
پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ اگست 2021 میں افغانستان پر طالبان کے دوبارہ قبضے کے بعد تشدد کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے جن میں سیکیورٹی فورسز کے اہل کاروں سمیت سینکڑوں پاکستانی ہلاک ہو چکے ہیں۔
افغانستان کی وزارت اطلاعات کے میڈیا قواعد کی خلاف ورزیوں سے متعلق کمشن کے ایک عہدے دار حفیظ اللہ بارکزئی نے کہا ہے کہ ایک عدالت کابل میں قائم ان دو ٹیلی وژن اسٹیشنوں کے ریکارڈ کی چھان بین کرے گی۔ اور عدالت کی جانب سے فیصلہ سنائے جانے تک نور ٹی وی اور بریا ٹی وی بند رہیں گے۔
جائزہ کمیٹی کے ایک رکن نے اپنا نام ظاہر نہ کر نے کی شرط پر صحافیوں کو بتایا کہ خودکش بمبار کو دھماکہ کرنے سے پہلے روکنے کا کوئی موقع موجود نہیں تھا اور اسے تیکنیکی طور پر روکا نہیں جا سکتا تھا۔
طالبان کے سپریم لیڈر ہبت اللہ اخونزادہ نے افغانستان میں برسرِ اقتدار طالبان حکام سے کہا ہے کہ وہ باہمی اختلافات سے دور رہیں۔ سوویت یونین کو شکست کے بعد آپس کے اختلافات کی وجہ سے افغانستان میں شریعت نافذ نہیں ہو سکی تھی۔
مزید لوڈ کریں