چین کے صنعتی صوبے ژجیانگ کو یومیہ لگ بھگ 10 لاکھ کرونا کیسز کا سامنا ہے جب کہ صوبائی حکومت کا اتوار کو کہنا تھا کہ آنے والے دنوں میں یہ تعداد دگنی ہو سکتی ہے۔
بھارت ایسے وقت میں چین کو بخار میں دی جانے والی دواؤں کی برآمدات بڑھانے کے لیے تیار ہے جب بیجنگ کرونا وائرس کے کیسز میں اضافے سے دوچار ہے۔ حالیہ عرصے کے دوران دونوں ملکوں کے درمیان سرحد پر کشیدگی کے واقعات بھی رپورٹ ہوتے رہے ہیں۔
چین میں کووڈ کے بڑھتےکیسز پرجب سخت لاک ڈاون کیا گیا تو لوگ احتجاج کے لیے سڑکوں پر نکل آئے اور حکومت کو لاک ڈاون میں نرمی کرنا پڑی۔ ییل انسٹیٹوٹ آف گلوبل ہیلتھ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر سعد عمر نے وی او اے کی صبا شاہ خان سے انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ اس مرحلے پر چین کی سخت لاک ڈاون کی پالیسی درست نہیں،
چین میں کرونا وبا ایک مرتبہ پھر تیزی سے پھیل رہی ہے جس کی روک تھام کے لیے عائد کردہ پابندیوں سے شہری پریشان ہیں۔ اتوار کو دارالحکومت بیجنگ میں مظاہرین نے صدر شی جن پنگ سے اقتدار سے الگ ہونے کے مطالبات کیے۔
اقوام متحدہ کے صحت کے ادار ے نے پینڈیمک کی اپنے ہفتے وار رپورٹ میں کہا کہ گزشتہ ہفتے اموات کی شرح 22 فیصد تک کم ہو گئی اور دنیا بھر میں 11 ہزار سے کچھ ہی زیادہ کیسز رپورٹ ہوئے ۔
کرونا وائرس کی وبا کو تقریباً ڈھائی سال ہونے کو ہیں۔ وباء ابھی ختم نہیں ہوئی مگر، بیماریوں کی روک تھام کے امریکی ادارے سی ڈی سی نے کرونا وائرس کی اپنی گائیڈلائنز میں ترمیم کر دی ہے۔ کیا اب پابندیاں نرم کر دی گئی ہیں؟ جانتے ہیں صبا شاہ خان سے۔
مغربی بحرالکاہل کے ممالک میں نئے کیسز میں 30 فی صد کے لگ بھگ اضافہ دیکھنے میں آیا جب کہ افریقہ میں 46 فی صد تک کمی ریکارڈ کی گئی۔ امریکہ اور مشرق وسطیٰ کے علاقوں میں بھی کرونا وائرس کے نئے کیسز میں 20 فی صد سے زیادہ کمی ہوئی۔
امریکہ کے صدر جو بائیڈن کا کرونا ٹیسٹ ایک بار پھر مثبت آیا ہے۔ صدر بائیڈن کا قرنطینہ ختم اور وبا سے کلیئر قرار دیے جانے کے تین بعد کرونا ٹیسٹ کیا گیا تھا۔
پاکستان، بھارت، امریکہ سمیت مختلف ملکوں میں کرونا کی قسم اومیکرون کے کیسز میں اضافہ ہو رہا ہے۔ لیکن بہت سے ممالک نے وائرس سے بچاؤ کے لیے عائد کی جانے والی پابندیاں ختم کردی ہیں۔ یہی نہیں بلکہ عوام بھی اب احتیاطی تدابیر اپناتے نظر نہیں آ رہے ہیں۔ صبا شاہ خان کی رپورٹ۔
امریکہ میں صحتِ عامہ کے نگراں ادارے سی ڈی سی نے چھ ماہ سے پانچ برس تک کے بچوں کو کرونا ویکسین لگوانے کی ہدایت جاری کردی ہے۔ ماہرین ان ویکسینز کو وبا کے خاتمے کے لیے گیم چینجر قرار دے رہے ہیں لیکن بہت سے والدین اپنے بچوں کو ویکسین لگوانے میں ہچکچاہٹ کا شکار ہیں۔ صباہ شاہ خان کی رپورٹ
پاکستان میں کرونا کا پھیلاؤ تھم چکا تھا اور پھر ایک وقت آیا کہ حکومت نے اعلان کیا کہ ایک روز میں ملک میں کووڈ 19 سے کوئی بھی ہلاکت نہیں ہوئی۔ لیکن ایک مرتبہ پھر سے یہ وبا سر اٹھانے لگی ہے اور سندھ کا دارالحکومت کراچی سب سے زیادہ متاثر ہے۔
مزید لوڈ کریں