شام میں اسلام پسند گروپوں کے امور کے ایک ماہر ایمن جواد التمیمی کہتے ہیں کہ اس وقت ہم الجولانی کی قیادت میں ایچ ٹی ایس اور گروپ کے انفرادی ارکان کے درمیان جو تناؤ دیکھ رہے ہیں، وہ اس پراپیگنڈے کا اثر ہے جو برسوں تک ان کے ذہنوں میں دوسرے مذاہب اور فرقوں کے بارے میں انڈیلا جاتا رہا ہے۔
حلب کو شام کا معاشی دار الحکومت کہا جاتا ہے اور اس پر 2016 کے بعد سے صدر بشار الاسد کی حکومت کا کنٹرول رہا ہے۔ اس وقت بھی بشار الاسد نے ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپس اور روسی فضائی حملوں کی مدد سے شہر کا مشرقی حصہ باغیوں سے خالی کرایا تھا۔
اسرائیل کے حکام کے مطابق حالیہ کشیدگی کے دوران اسرائیلی حملوں میں اب تک حزب اللہ کے 25 سینئر کمانڈر مارے گئے ہیں