Khalil Ahmed is a multimedia journalist based in Karachi, Pakistan.
پاکستان میں خواجہ سراؤں کے ساتھ امتیازی سلوک کے واقعات عام ہیں۔ ان پر صرف بہتر روزگار کے ہی نہیں بلکہ عبادت گاہوں تک کے دروازے بند ہیں۔ ایسے میں کراچی کے مسیحی برادری سے تعلق رکھنے والے خواجہ سراؤں کو ایک ایسی جگہ میسر آئی ہے جہاں وہ بغیر کسی روک ٹوک کے عبادت کر سکتے ہیں۔ دیکھیے سدرہ ڈار کی رپورٹ
پاکستان کے فائیو اسٹار ہوٹلوں اور بڑے ریستورانوں میں مرد شیفس کا راج ہے۔ لیکن کراچی کی میلینی ارونا اس شعبے میں اپنا نام بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔ میلینی فائیو اسٹار ہوٹل میں شیف کیسے بنیں اور انہیں اپنے کام کے دوران کیا چیلنجز درپیش ہیں؟ جانتے ہیں سدرہ ڈار کی رپورٹ میں۔
پاکستان میں پولیو ورکرز پُر خطر مقامات اور نامساعد حالات میں بھی کام کرنے سے نہیں گھبراتے۔ دہشت گردی بھی ان کے عزم کو شکست نہیں دے سکی ہے۔ ملیے سدرہ ڈار کی رپورٹ میں ایک ایسی ہی بہادر پولیو ورکر سے جنہوں نے اپنی زندگی کے 24 برس اس مشن کو دیے ہیں اور جن کے کام کا انداز دوسرے ورکرز سے خاصا مختلف ہے۔
کراچی کی ایک عدالت نے سانحۂ بلدیہ کیس کا فیصلہ سنا دیا ہے جس سے متاثرین کے زخم ایک بار پھر ہرے ہو گئے ہیں۔ سانحۂ بلدیہ کے متاثرین تحقیقات پر سوالات اٹھاتے رہے ہیں اور اب کیس کے فیصلے پر بھی تحفظات کا اظہار کر رہے ہیں۔
پاکستان میں کرونا کیسز میں کمی کے بعد تعلیمی ادارے مرحلہ وار کھلنا شروع ہوگئے ہیں۔ پہلے مرحلے میں نویں سے بارہویں جماعت اور جامعات کے طلبہ کی کلاسز کا آغاز ہوا ہے۔ اسکول کھلنے سے کرونا وائرس پھیلنے کا خطرہ کتنا بڑھے گا اور والدین اپنے بچوں کو اس وبائی مرض سے کیسے محفوظ رکھیں؟ جانیے ڈاکٹروں کی زبانی
کراچی کے مہنگے ترین علاقے ڈیفنس کے رہائشی کنٹونمنٹ بورڈ کلفٹن کو سالانہ کروڑوں روپے ٹیکس ادا کرتے ہیں۔ لیکن گزشتہ ماہ ہونے والی بارشوں کے بعد اس علاقے میں کئی دن پانی کھڑا رہا اور بجلی کی فراہمی منقطع رہی جب کہ سڑکوں کی حالت اب بھی خراب ہے۔ ڈیفنس کے رہائشیوں کے مسائل جانتے ہیں سدرہ ڈار کی رپورٹ میں
کراچی میں گزشتہ ماہ ہونے والی شدید بارشوں سے املاک کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا۔ ان میں کروڑوں روپے مالیت کی وہ گاڑیاں بھی شامل ہیں جو برساتی پانی میں ڈوبنے کی وجہ سے خراب ہوئیں۔ متاثرہ گاڑیوں کے مالکان اب ان کی مرمت میں مصروف ہیں اور بھاری نقصان برداشت کر رہے ہیں۔ مزید دیکھیے محمد ثاقب کی رپورٹ میں
کراچی میں منگل کو ہونے والی موسلا دھار بارش نے شہر کا پھر وہی حال کیا ہے جو اس سے قبل ہونے والی بارشیں کرتی رہی ہیں۔ بارش کے بعد سڑکیں تالاب بنی رہیں اور نشیبی علاقوں کی گلیاں ندی نالوں کا منظر پیش کرتی رہیں۔ کئی علاقوں میں برساتی پانی گھروں میں داخل ہو گیا۔
کرونا وائرس نے پاکستان میں درس و تدریس کے شعبے کو بھی بری طرح متاثر کیا ہے۔ گزشتہ کئی ماہ سے اسکولز بند ہیں۔ نجی اسکولوں کے لاکھوں اساتذہ میں سے بہت سے بے روزگار ہو گئے ہیں۔ اسکول مالکان کہتے ہیں کہ طلبہ کے والدین فیسیں ادا نہیں کر رہے تو اساتذہ کو تنخواہ کہاں سے دیں؟
پاکستان کے لیے دو ہجرتیں کرنے والی بہاری کمیونٹی کی اکثریت کراچی میں آباد ہے۔ 1971 کے بعد مشرقی پاکستان سے مغربی پاکستان آکر بسنے والے ہزاروں بہاری خاندانوں کے پاس اب بھی شناختی کارڈ نہیں جس کے سبب انہیں آج بھی پناہ گزین سمجھا جاتا ہے۔ پناہ گزینوں کے عالمی دن کے موقع پر دیکھیے سدرہ ڈار کی رپورٹ۔
کراچی میں بارہویں عالمی اردو کانفرنس کی رونقیں عروج پر ہیں۔ اس سالانہ کانفرنس کا شمار اب شہر کی اہم ترین ادبی تقریبات میں ہوتا ہے۔ اتوار کو کانفرنس کا آخری روز ہے جس میں مزید کئی موضوعات پر فکر انگیز مذاکرے اور مباحثے ہوں گے۔ چار روزہ کانفرنس کے ابتدائی تین روز کی تفصیلات جانیے اس رپورٹ میں۔
آصفہ میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج، لاڑکانہ کی فائنل ایئر کی طالبہ نمرتا کی آخری رسومات ادا کی جاچکیں لیکن ان کی موت تاحال معمہ بنی ہوئی ہے۔ وائس آف امریکہ کی نمائندہ سدرہ ڈار نے گھوٹکی کے علاقے میرپور ماتھیلو میں نمرتا کے والد جے پال سے اس معاملے پر بات چیت کی ہے۔
پاکستان کے صوبہ سندھ کا ضلع تھرپارکر ان دنوں سیاحوں کی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔ حالیہ بارشوں کے بعد تھر کے صحرا نے سبزے کی چادر اوڑھ لی ہے۔ سیر و تفریح کے لیے یہاں آنے والے سہولیات کے فقدان کا بھی شکوہ کرتے ہیں۔
کراچی کا ساحل شہر کی سستی ترین تفریح گاہ ہے۔ لیکن کچرے کی موجودگی وہاں آنے والوں کو پریشان کیے ہوئے ہے۔ سمندر میں پھینکا جانے والا سیوریج کا پانی ہو یا ساحل پر پھیلا کچرا، دونوں ہی آبی حیات اور انسانی زندگیوں کے لیے خطرے کا سبب بن رہے ہیں۔
چوری کے الزام میں بد ترین تشدد کا نشانہ بن کر جان ہارنے والے کراچی کے نوجوان ریحان کے والدین جہاں اپنے بیٹے کی جدائی پر غم سے نڈھال ہیں، وہیں انصاف کے لیے بھاگ دوڑ بھی کر رہے ہیں۔ پاکستان میں شہریوں کے ہاتھوں ماورائے عدالت قتل کا یہ پہلا واقعہ نہیں۔ لیکن سوال یہ ہے کہ ایسے واقعات کب تک ہوتے رہیں گے؟
پاکستان اور بھارت کے درمیان کشمیر کے معاملے پر کشیدگی بڑھنے کے باعث دونوں ممالک کے درمیان ریل سروس مکمل طور پر معطل ہوگئی ہے۔ بھارت جانے والی آخری تھر ایکسپریس کراچی سے 100 بھارتی شہریوں سمیت 200 سے زائد مسافروں کو لے کر روانہ ہو گئی۔
رنگوں سے عشق بھی کسی کو سب کچھ چھوڑنے پر مجبور کرسکتا ہے۔ ایسا ہی ہوا پشاور کے نوجوان گلریز آفریدی کے ساتھ جنہوں نے ٹرکوں کو رنگین بنانے کے شوق میں کراچی کو اپنا گھر بنا لیا۔ اب وہ یہ آرٹ اور لوگوں تک بھی منتقل کر رہے ہیں۔
کرکٹ ورلڈ کپ 2019ء کے مانچسٹر میں ہونے والے پاک بھارت میچ میں پاکستان کو شکست سے دوچار ہونا پڑا۔ ملک بھر کی طرح کراچی میں بھی شائقینِ کرکٹ نے بڑی امیدوں اور تیاریوں کے ساتھ میچ دیکھنے کا اہتمام کیا تھا لیکن روایتی حریف سے شکست کے بعد پاکستان ٹیم کے سپورٹرز خاصے مایوس نظر آئے۔
سپریم کورٹ کی جانب سے توہینِ رسالت کے الزام میں سزائے موت پانے والی آسیہ بی بی کی رہائی کے حکم کے بعد احتجاج کا سلسلہ جمعے کو مسلسل تیسرے روز بھی جاری رہا۔ مذہبی جماعتوں کی جانب سے ہڑتال کی اپیل پر کراچی میں بیشتر کاروباری مراکز بند رہے جب کہ اسلام آباد میں احتجاج کیا گیا۔
اتوار کو ملک بھر کے 25 حلقوں میں ہونے والے ضمنی انتخاب کے سلسلے میں کراچی میں بھی قومی اسمبلی اور سندھ اسمبلی کے ایک، ایک حلقے میں ووٹ ڈالے گئے۔ تاہم دونوں حلقوں میں ووٹر ٹرن آؤٹ کم رہا اور انتخابی گہما گہمی دیکھنے میں نہیں آئی۔
مزید لوڈ کریں