شام: فوجی تنصیب پر خودکش کار بم حملے

فائل

دمشق کے نواحی علاقے حرسطہ میں کئی طاقتور دھماکوں کے بعد علاقے میں واقع شام کی فضائی افواج کے انٹیلی جنس ہیڈکوارٹر میں آگ لگنے کی اطلاعات ہیں
'القاعدہ' سے منسلک ایک تنظیم نے شام کے دارالحکومت دمشق کے مضافات میں قائم شامی حکومت کے ایک انٹیلی جنس ادارے کے صدر دفتر پر دو خود کش کار بم حملے کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

عینی شاہدین کی جانب سے بنائی اور انٹرنیٹ پر جاری کی جانےو الی ویڈیوز میں دمشق کے نواحی علاقے حرسطہ میں کئی طاقتور دھماکوں کے بعد علاقے میں واقع شام کی فضائی افواج کے انٹیلی جنس ہیڈکوارٹر میں آگ لگی ہوئی دکھائی گئی ہے۔

'النصرت فرنٹ' نامی ایک تنظیم نے کاروائی کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے اپنے ایک بیان میں دعویٰ کیا ہے کہ سرکاری تنصیب پر یہ حملہ دو خود کش کار بمباروں نے کیا۔

برطانیہ میں قائم شامی حزبِ اختلاف کی حامی تنظیم 'سیرین آبزرویٹری فار ہویمن رائٹس' کے ایک عہدیدار کے مطابق خودکش کار بم حملوں کے نتیجے میں سرکاری افواج کو بھاری جانی نقصان ہوا ہے لیکن خدشہ ہے کہ عمارت میں ممکنہ طور پر موجود کئی قیدی بھی حملے میں ہلاک ہوگئے ہیں۔

تنظیم کے عہدیدار رمی عبدالرحمن نے 'وائس آف امریکہ' کو بتایا ہے کہ کار بم حملوں میں درجنوں فوجیوں کی ہلاکت کا خدشہ ہے لیکن عمارت میں موجود قیدیوں کی سلامتی سے متعلق خدشات بھی ظاہر کیے جارہے ہیں۔

ان کے بقول گمان ہے کہ عمارت میں سیکڑوں قیدی موجودتھے جنہیں شامی حزبِ اختلاف اور حکومت مخالف تحریک سے تعلق کے شبہ میں حراست میں لیا گیا تھا۔

دریں اثنا شام کے سرکاری ٹی وی نے دعویٰ کیا ہے کہ سرکاری افواج نے شہر حمص کے ضلع خالدیہ کا قبضہ باغیوں سے چھین لیا ہے۔ ایک باغی کمانڈر قاسم سعد الدین کے مطابق باغی جنگجووں کے پاس اسلحہ بارود ختم ہورہا ہے جس کے باعث سرکاری افواج کو پیش قدمی کا موقع مل رہاہے۔

حزبِ اختلاف کے کارکنوں نے مختلف عرب نشریاتی اداروں کو بتایا ہے کہ حمص کے کئی علاقوں میں باغی سرکاری افواج کی پیش قدمی کے خلاف مزاحمت کر رہے ہیں جب کہ 'فری سیرین آرمی' سے منسلک جنگجووں نے شہر کے بعض علاقوں سے اپنی پسپائی کو "حربی حکمتِ عملی" کا حصہ قرار دیتے ہوئے اس کا دفاع کیا ہے۔

عرب ذرائع ابلاغ کے مطابق حمص میں جاری لڑائی میں شامی افواج کو لبنانی گوریلا تنظیم 'حزب اللہ' کے جنگجووں کی مدد بھی حاصل ہے۔

دوسری طرف 'فری سیرین آرمی' سے منسلک باغیوں نے حزب اللہ کے کئی گوریلوں کو قیدی بنانے کا دعویٰ کیا ہے اور دھمکی دی ہے کہ اگر حزب اللہ صدر بشار الاسد کی حمایت سے باز نہ آئی تو اس کے لبنان میں موجود ٹھکانوں کو نشانہ بنایا جائے گا۔