ڈیوڈ کیمرون نے نئے تعلیمی نصاب کو سراہتے ہو ئے کہا ہے کہ ،اب ہمیں اپنے بچوں کو صرف کمپیوٹر پر کام کرنا نہیں سیکھانا ہے ،بلکہ یہ بھی سیکھانا ہے کہ،کمپیوٹر خود کیسے کام کرتا ہے ۔
لندن —
برطانوی حکومت نے سرکاری اسکولوں کے لئے نئے تعلیمی نصاب کا اعلان کیا ہے جس میں پرائمری اور سکینڈری اسکولوں کے لیے ایک نئے مضمون ' کمپیوٹنگ ' کو متعارف کرایا جا رہا ہے اور پہلی جاعت سے بچوں کو کمپیوٹر پروگرامنگ سکھائی جائے گی۔
حکومت کا کہنا ہے کہ تعلیم کے شعبہ میں انقلابی قدم اٹھانا ملکی معیشت کے استحکام کے لیے ضروری ہے اورترمیم شدہ نصاب دنیا کے بہترین تعلیمی نظاموں کے ساتھ شانہ بشانہ چلنے میں مدد فراہم کرے گا ۔
ترمیم شدہ نصاب کا اطلاق 2014 کے نئے تعلیمی سال سے ہو گا جس کے تحت بچوں کے کمپیوٹر کے مضمون (ICT ) 'انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشنز ٹیکنالوجی 'کی جگہ کمپیوٹنگ کو دی گئی ہے۔
پرائمری اسکولوں میں پانچ سالہ بچوں کوابتداء سے ہی کمپیوٹر پروگرامنگ کے بارے میں پڑھایا جا ئے گا ،جس میں پروگرام لکھنا اور ڈیٹا محفوظ کرنے کےعلاوہ بچوں کو اپنا ذاتی کمپیوٹر پروگرام بنانے کے بارے میں بھی پڑھایا جائے گا۔
انگریزی ادب میں پرائمری کے بچوں کو شکسپیئر کا ڈرامہ پڑھنا ہوگا جبکہ انگریزی ناول اور کہانیوں کے علاوہ گرامر کے قواعد سیکھنا بھی لازمی قرار دیئے گئے ہیں۔ سائنس کے مضمون میں شمسی توانائی کے اسباق کا اضافہ کیا گیا ہے ۔
سکینڈری اسکول میں 11 برس سے 14 برس کے طالب علموں کو کمپیوٹر میں کوڈ لکھنا اور روبوٹک بنانے کے بارے میں تعلیم دی جائے گی اس کے علاوہ کمپیوٹر پرابلم کا حل اور انٹرنیٹ سیفٹی سے متعلق اسباق کا اضافہ کیا گیا ہے ۔ سکینڈری کے طلباء کوتھری ڈی کے شعبہ میں بھی تعلیم دی جائے گی جس میں انھیں تھری ڈی پرنٹر استعمال کرنا سکھایا جائے گا۔
انگریزی مضمون میں انگلش مصنفین کی سوانح حیات اور ادب میں شکسپیئر کے کم از کم دو ڈرامے پڑھائے جائیں گے۔
سائنس کا مضمون اب ایک ساتھ نہیں پڑھایا جائے گا بلکہ ، تینوں شاخوں بیالوجی ، فزکس اور کیمسٹری کوعلحیدہ علحیدہ کلاسوں میں پڑھایا جائے گا، یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ سکینڈری اسکول کے طلباء کوفرنچ، اردو اور اسپینش کے علاوہ مزید اضافی زبان منتخب کرنے کی سہولت دی جائے گی ۔
برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈکیمرون نے برطانوی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’ترمیم شدہ نصاب برطانوی تعلیمی نظام میں ایک نئے دور کا آغازہے جس میں حساب کے ایڈوانس سوالات سے لے کر کمپیوٹرکوڈنگ اورانگریزی کا بہترین لٹریچرشامل کیا گیا ہے۔‘‘
ڈیوڈ کیمرون نے نئے تعلیمی نصاب کو سراہتے ہو ئے کہا ہے کہ ’’اب ہمیں اپنے بچوں کو صرف کمپیوٹر پر کام کرنا نہیں سیکھانا ہے ،بلکہ یہ بھی سیکھانا ہے کہ کمپیوٹر خود کیسے کام کرتا ہے ۔‘‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ چاہتے ہیں کہ برطانیہ میں رہنے والے تمام بچوں کو ایک جیسی عمدہ تعلیمی سہولت حاصل ہو اور بحیثیت ایک والد مجھے بھی اپنے بچوں کے لیے ایک ایسے ہی نصاب کی ضرورت تھی جو مستقبل کے سائنسدانوں انجنیئرز،فلاسفر اور مصنفوں کو پڑھانے میں مددگار ثابت ہو ۔
حکومت کا کہنا ہے کہ تعلیم کے شعبہ میں انقلابی قدم اٹھانا ملکی معیشت کے استحکام کے لیے ضروری ہے اورترمیم شدہ نصاب دنیا کے بہترین تعلیمی نظاموں کے ساتھ شانہ بشانہ چلنے میں مدد فراہم کرے گا ۔
ترمیم شدہ نصاب کا اطلاق 2014 کے نئے تعلیمی سال سے ہو گا جس کے تحت بچوں کے کمپیوٹر کے مضمون (ICT ) 'انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشنز ٹیکنالوجی 'کی جگہ کمپیوٹنگ کو دی گئی ہے۔
پرائمری اسکولوں میں پانچ سالہ بچوں کوابتداء سے ہی کمپیوٹر پروگرامنگ کے بارے میں پڑھایا جا ئے گا ،جس میں پروگرام لکھنا اور ڈیٹا محفوظ کرنے کےعلاوہ بچوں کو اپنا ذاتی کمپیوٹر پروگرام بنانے کے بارے میں بھی پڑھایا جائے گا۔
انگریزی ادب میں پرائمری کے بچوں کو شکسپیئر کا ڈرامہ پڑھنا ہوگا جبکہ انگریزی ناول اور کہانیوں کے علاوہ گرامر کے قواعد سیکھنا بھی لازمی قرار دیئے گئے ہیں۔ سائنس کے مضمون میں شمسی توانائی کے اسباق کا اضافہ کیا گیا ہے ۔
سکینڈری اسکول میں 11 برس سے 14 برس کے طالب علموں کو کمپیوٹر میں کوڈ لکھنا اور روبوٹک بنانے کے بارے میں تعلیم دی جائے گی اس کے علاوہ کمپیوٹر پرابلم کا حل اور انٹرنیٹ سیفٹی سے متعلق اسباق کا اضافہ کیا گیا ہے ۔ سکینڈری کے طلباء کوتھری ڈی کے شعبہ میں بھی تعلیم دی جائے گی جس میں انھیں تھری ڈی پرنٹر استعمال کرنا سکھایا جائے گا۔
انگریزی مضمون میں انگلش مصنفین کی سوانح حیات اور ادب میں شکسپیئر کے کم از کم دو ڈرامے پڑھائے جائیں گے۔
سائنس کا مضمون اب ایک ساتھ نہیں پڑھایا جائے گا بلکہ ، تینوں شاخوں بیالوجی ، فزکس اور کیمسٹری کوعلحیدہ علحیدہ کلاسوں میں پڑھایا جائے گا، یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ سکینڈری اسکول کے طلباء کوفرنچ، اردو اور اسپینش کے علاوہ مزید اضافی زبان منتخب کرنے کی سہولت دی جائے گی ۔
برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈکیمرون نے برطانوی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’ترمیم شدہ نصاب برطانوی تعلیمی نظام میں ایک نئے دور کا آغازہے جس میں حساب کے ایڈوانس سوالات سے لے کر کمپیوٹرکوڈنگ اورانگریزی کا بہترین لٹریچرشامل کیا گیا ہے۔‘‘
ڈیوڈ کیمرون نے نئے تعلیمی نصاب کو سراہتے ہو ئے کہا ہے کہ ’’اب ہمیں اپنے بچوں کو صرف کمپیوٹر پر کام کرنا نہیں سیکھانا ہے ،بلکہ یہ بھی سیکھانا ہے کہ کمپیوٹر خود کیسے کام کرتا ہے ۔‘‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ چاہتے ہیں کہ برطانیہ میں رہنے والے تمام بچوں کو ایک جیسی عمدہ تعلیمی سہولت حاصل ہو اور بحیثیت ایک والد مجھے بھی اپنے بچوں کے لیے ایک ایسے ہی نصاب کی ضرورت تھی جو مستقبل کے سائنسدانوں انجنیئرز،فلاسفر اور مصنفوں کو پڑھانے میں مددگار ثابت ہو ۔