'کولمبو پورٹ سٹی' باضابطہ طور پر سری لنکا کا حصہ قرار

'کولمبو پورٹ سٹی' کے حوالے سے ہونے والی تقریب کے بعد آتش بازی کی گئی۔ اس منظر سے آسمان مختلف رنگوں سے روشن ہوگیا۔

وزیراعظم مہندا راجا پکسے نے اپنے دورہ صدارت میں 17 ستمبر 2014 کو چینی صدر شی جن پنگ کی موجودگی میں کولمبو پورٹ سٹی کا سنگ بنیاد رکھا تھا۔ چینی تعاون سے شروع کیے گئے منصوبے پر ڈیڑھ ارب امریکی ڈالر کی لاگت آئی ہے۔

گڈ گورننس حکومت جو 2015 میں برسراقتدار آئی تھی اس نے اس منصوبے کی تعمیر روک دی تھی جب کہ چین کے ساتھ ہونے والے اس معاہدے میں ترمیم بھی کردی تھی۔ اب اس کی تعمیر کا دوبارہ آغاز ہوگیا ہے۔

چین کے مالی تعاون سے زیر تعمیر کولمبو پورٹ سٹی پر بڑی تعداد میں مزدور، ماہر تعمیرات، انجینئیرز کام کر رہے ہیں تاہم ماضی میں اس منصوبے کے حوالے سے مالی بدعنوانی کے الزامات بھی عائد کیے جاتے رہے ہیں۔ 
 

پورٹ سٹی پروجیکٹ کے دوسرے مرحلے کا آغاز اتوار سے شروع ہوگیا۔ اس مرحلے کے تحت بجلی، پانی  اور دیگر سہولیات فراہم کی جائیں گی۔

تعمیراتی کام میں ہییوی مشینری سے مدد لی جا رہی ہے۔ تصویر میں عمارت کی بنیاد کے لیے زمین کی کھدائی کا کام جاری ہے جب کہ پس منطر میں سری لنکا کا مشہور لوٹس ٹاور نظر آ رہا ہے۔ 

اتوار کو تعمیراتی کام کے دوبارہ آغاز پر بڑی بڑی کرینیوں کی مدد لی گئی۔ توقع کی جا رہی ہے کہ کام کے دوبارہ آغاز کے ساتھ ہی چینی ماہرین تعمیرات کی بھی واپسی ہو گی۔ 

بندر گاہ پر آتش بازی کا بھی اہتمام کیا گیا تھا۔

سری لنکا کی حکومت کی جانب سے سرمایہ کاری کے منصوبوں کے لیے اربن ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے دائرہ کار میں آنے والی اراضی کو نیلام کرنے کے انتظامات بھی کیے جا رہے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اس منصوبے سے چین اور سری لنکا دونوں کو فائدہ پہنچے گا یہی وجہ ہے کہ منصوبے پر ایک مرتبہ پھر سے کام شروع ہوگیا ہے۔