صومالیہ کے دارالحکومت موغادیشو میں بدھ کے روز ایک پر ہجوم ریستوران پر عسکریت پسندوں کے حملے میں کم ازکم 7 افراد ہلاک ہو گئے۔
یہ ریستوران سرکاری عہدے داروں اور غیر ملکیوں میں مقبول تھا۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ حملہ آوروں نے ’ پوش ٹریٹس ‘نامی ریستوران کے باہر ایک کار بم دھماکہ کیا اور پھر مسلح افراد کے ایک گروہ نے ریستوران میں داخل ہو کر فائرنگ کی
ایک عینی شاہد نے وائس آف امریکہ کی صومالي سروس کو بتایا کہ ہم نے ایک زور دار دھماکے کی آواز سنی اور آگ کے شعلے دیکھے۔ اور اس کے 30 سیکنڈ کے بعد ریستوران کے اندر گولیاں چلنے کی آوازیں آنے لگیں۔
وائس آف امریکہ کے ایک نامہ نگار نے حملے کے مقام سے بتایا کہ اس نے کم از کم 7 نعشیں دیکھیں اور ہو سکتا کہ ملبے کے ڈھیر میں مزید افراد بھی دبے ہوئے ہوں۔
اس کا کہنا تھا کہ بم دھماکے سے آس پاس کی عمارتوں کو شديد نقصان پہنچا اور ان میں سے اکثر عمارتیں منہدم ہو گئیں۔
پوش ٹریٹس ریستوران موغادیشو کے جنوبی ضلع ہودان میں واقع تھا۔ یہ ایک ایسی عمارت میں قائم تھا جہاں سیلون اور مساج سینٹر بھی تھے۔
خبررساں ادارے روئیٹرز نے اپنی رپورٹ میں پولیس کے حوالے سے کہا ہے کہ حملہ آوروں نے عمارت کے اندر کم ازکم 20 لوگوں کو یرغمال بنایا ہوا ہے اور ہمیں معلوم نہیں ہیں ان میں کتنے زندہ اور کتنے ہلاک ہو چکے ہیں۔
رمضان کے مہینے میں یہ موغا دیشو میں کیا جانے والا پہلا خودکش حملہ ہے۔ دہشت گرد گروپ الشباب، موغادیشو اور ملک کے دیگر علاقوں میں ہوٹلوں اور ریستورانوں کو اپنا نشانہ بناتا رہا ہے۔ ان حملوں کا مقصد حکومت گرا کر اپنی طرز کا اسلامی نظام نافذ کرنا ہے۔