کھاروچھان کے دیہاتوں کے کنویں کھودنے پر بھی صاف پانی نہیں ملتا۔ بہت سے کنویں تک سوکھ گئے ہیں
سندھ کے دیگر دیہاتوں کی طرح شہر ٹھٹھہ کے مضافاتی علاقوں میں بھی بڑا مسئلہ پینے کے پانی کا ہے
ابان رونجھو کی زیادہ تر آبادی 'کاشتکاری' سے منسلک تھی جو اب 'ماہی گیری' کی طرف منتقل ہوگئی ہے۔ یہاں پینے کا پانی نہیں، نا ہی فصل اگانےکیلئے تازہ پانی ہے۔
ساحلی علاقوں میں قائم دیہاتوں کے اردگرد پانی تو موجود ہے مگر پینے کے قابل نہیں
صاف پانی نا ہونے سےگاؤں کے مکینوں کو صرف پینے کے پانی کا ہی نہیں، بلکہ یہاں کاشتکاری کے مسائل بھی درپیش ہیں
غیرسرکاری سطح پر کام کرنےوالی تنظیموں کا کہنا ہے کہ سندھ میں حالیہ سیلاب سے نکاسی آب کا نظام تباہ ہو کر رہ گیا ہے
ساحلی علاقوں پر موجود دیہاتوں کے باسی صاف پانی نا ہونے سے کاشتکاری چھوڑ کر ماہی گیری سے منسلک ہوگئے ہیں
سندھ کی ساحلی پٹیوں پر موجود دیہات ان دنوں پینے کے صاف پانی سے محروم ہیں۔ انھی میں ٹھٹھہ شہر میں قائم کھاروچھان کے گاؤں کے مکینوں کا سب سے بنیادی مسئلہ پینے کے صاف پانی کی عدم دستیابی ہے۔۔