یورپی فضائی حدود میں روسی طیاروں کی پروازوں پر نیٹو چوکنا

نیٹو سکریٹری جنرل، جینز اسٹولنبرگ نے کہا ہے کہ نیٹو کی مشرقی سرحدوں کے ساتھ ساتھ، بالٹک، شمالی اور بحیرہٴ اسود میں روسی پروازوں میں آنے والے اضافے کے پیش نظر، اتحاد ’مضبوط‘ اور ’چوکنہ تر‘ ہے

نیٹو کے نئے سربراہ کا کہنا ہے کہ یورپی فضائی حدود میں روس کے لڑاکا فوجی طیاروں کی پروازوں میں آنے والے اضافے کے پیشِ نظر، اتحاد نے اپنی تیاری اور فضائی گشت میں اضافہ کیا ہے۔

اُنھوں نے یہ بات جمعرات کو ایتھنز کے دورے کے دوران کہی۔

نیٹو سکریٹری جنرل، جینز اسٹولنبرگ نے کہا ہے کہ نیٹو کی مشرقی سرحدوں کے ساتھ ساتھ، بالٹک، شمالی اور بحیرہٴ اسود میں روسی پروازوں میں آنے والے اضافے کے پیش نظر، اتحاد ’مضبوط‘ اور ’چوکنہ تر‘ ہے۔

اسٹولنبرگ نے کہا کہ حالانکہ نیٹو سرد جنگ میں الجھا ہوا نہیں ہے، لیکن، حالیہ روسی فوجی سرگرمیوں کے باعث، ’اعتماد کو دھچکا ضرور لگا ہے‘۔

اتحاد نے بدھ کے روز بتایا تھا کہ گذشتہ 48 گھنٹوں کے دوران پتا لگا کر، چار ٹکڑیوں کی صورت میں ایک درجن سے زائد لڑاکا روسی طیاروں کا پیچھا کرکے اُنھیں پسپائی پر مجبور کیا گیا۔

اس برس، اب تک 100 سے زائد روسی لڑاکا طیاروں کی پروازیں ہوچکی ہیں، جو 2013ء کے مقابلے میں تین گنا زیادہ ہیں۔

جب سے مارچ میں روس نے جزیرہٴنما کرائیمیا کو یوکرین کے علیحدہ کرکے اُس کا ملک میں انضمام کیا تھا، نیٹو اور روس کے درمیان تناؤ میں اضافہ آیا ہے۔

نیٹو روس پر یہ بھی الزام عائد کرتا ہے کہ وہ مشرقی یوکرین میں، روس نواز علیحدگی پسندوں کی حمایت جاری رکھے ہوئے ہے۔