' سحری میں ڈھول والے کے ساتھ نعتیں پڑھ کر لوگوں کو جگاتے تھے'
Your browser doesn’t support HTML5
"سحری میں ہم گلی گلی جا کر نعتیں پڑھتے تھے اور لوگوں کو جگاتے تھے۔ گرمیوں کے روزے ہوتے تھے تو سارا دن ایک نالے میں پڑے رہتے تھے۔ اس کا پانی ہمیں جنت کی طرح لگتا تھا۔ بزرگوں کے ساتھ افطار کر کے محسوس ہوتا تھا کہ جیسے ہمارا قد بڑا ہو گیا ہے۔"
دیکھیے ڈرامہ رائٹر اے ڈی بلوچ کی رمضان کی یادیں۔