'پہلا روزہ واش روم کے نلکے سے پانی پی کر توڑ دیا تھا'
Your browser doesn’t support HTML5
"ابّا تراویح پڑھنے کا کہتے تھے۔ میں مسجد جا کر زور زور سے گلا کھنکارتا تھا تاکہ ابا اور نمازی مجھے دیکھ لیں اور پھر موقع پا کر فرار ہو جاتا تھا۔ میں نے ابا سے کہا کہ اعتکاف میں بیٹھنا ہے۔ تین، چار دوست اعتکاف میں بیٹھے اور گپیں لگاتے رہے۔" دیکھیے معروف ادیب عطاء الحق قاسمی کی رمضان کی یادیں۔