امریکی ووٹر کلنٹن یا ٹرمپ کی باتوں پر یقین نہیں رکھتے: سروے رپورٹ

’کوئنپک یونیورسٹی‘ کی سروے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 39 فی صد ووٹر خیال کرتے ہیں کہ منتخب ہونے کی صورت میں، ٹرمپ دیوار کی تعمیر کی کوشش کرنے میں ناکام ہوں گے؛ جب کہ 45 کا خیال ہے کہ وہ ایک کروڑ 10 لاکھ غیر قانونی تارکینِ وطن کو ملک بدر کرنے کی کوشش کریں گے، لیکن اس عمل میں کامیاب نہیں ہوں گے

ایک نئی عوامی جائزہ رپورٹ سے پتا چلتا ہے کہ امریکی ووٹر نہیں سمجھتا کہ ریپبلیکن پارٹی کےممکنہ صدارتی امیدوار ڈونالڈ ٹرمپ میکیسکو کی سرحد کے ساتھ ساتھ دیوار کھڑی کرنے کے اپنے منصوبے میں کامیاب ہوجائیں گے، اور اُسے یقین نہیں کہ ڈیموکریٹک پارٹی کی صدارتی امیدوار ہیلری کلنٹن سیاست میں خفیہ پیسے کی ریل پیل کو ختم کرنے یا ’وال اسٹریٹ‘ کے اختیارات محدود کرنے میں کامیاب ہوں گی۔

’کوئنپک یونیورسٹی‘ کی سروے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 39 فی صد ووٹر خیال کرتے ہیں کہ منتخب ہونے کی صورت میں، ٹرمپ دیوار کی تعمیر کی کوشش کرنے میں ناکام ہوں گے؛ جب کہ 45 کا خیال ہے کہ وہ ایک کروڑ 10 لاکھ غیر قانونی تارکینِ وطن کو ملک بدر کرنے کی کوشش کریں گے، لیکن اس عمل میں کامیاب نہیں ہوں گے۔

تریسٹھ فی صد ووٹر یہ سمجھتے ہیں کہ کلنٹن سیاست سے پیسے کے عمل دخل کو ختم کرنے کی کوشش بھی نہیں کریں گی؛ جب کہ 18 فی صد کا خیال ہے کہ ہوسکتا ہے وہ یہ کوشش کریں، لیکن قوی امکان یہ ہے کہ وہ اس کاوش میں ناکام رہیں گی۔

ٹِم ملوئے، کوئنپک یونیورسٹی کی عام جائزہ رپورٹ کے معاون سربراہ ہیں۔ بقول اُن کے، ’’بیشک آپ کسی بھی امیدوار کو دیکھ لیں، آپ کو مایوسی ہوگی۔ کیا ٹرمپ سرحد پر دیوار کھڑی کرلیں گے یا ایک کروڑ 10 لاکھ غیر قانونی تارکینِ وطن کو ملک بدر کرسکیں گے؟ ووٹر یہی کچھ کہتے ہیں۔ ساتھ ہی وہ کہتے ہیں کیا ہیلری کلنٹن وال اسٹریٹ پر نظر رکھ سکیں گی یا غیر ملکی رقوم کو سیاست دانوں کی جیب تک پہنچنے کے معاملے کو روک سکیں گی‘‘۔

ایک شعبہ جس میں لگتا ہے کہ کلنٹن بہتر کارکردگی دکھا سکتی ہیں اور وہ ہے پبلک کالجوں اور یونیورسٹیوں کے طالب علموں کے قرضے میں کمی لانے میں مدد دینے کا معاملہ۔ بائیس فی صد امریکی ووٹروں کا کہنا ہے کہ وہ کوشش کریں گی اور کامیاب ہوں گی؛ جب کہ 32 فی صد کے خیال میں وہ کوشش تو کریں گی، لیکن ناکام رہیں گی۔

جنس کے معاملے پر، جائزہ رپورٹ میں 56 کے مقابلے میں 36 فی صد ووٹر کہتے ہیں کہ تیسری جنس سے تعلق رکھنے والے طالب علموں کو عام بیت الخلا اور ’لاکر روم‘ استعمال کرنے کی اجازت نہیں ہوتی چاہیئے، جو اُن کی جنس کے لحاظ سے تعمیر نہیں کیے گئے۔اکتالیس فی صد ووٹر کہتے ہیں کہ یہ معاملہ ’’انتہائی اہم ہے‘‘؛ جب کہ 27 فی صد کا کہنا ہے کہ ’’یہ کسی حد تک اہم ہے‘‘۔

جب بات کانگریس میں ریپبلیکن اور ڈیموکریٹ ارکان کی جانب سے کارکردگی دکھانے کی ہو، تو ووٹر دونوں کو منفی درجہ دیتے ہیں۔ جائزہ رپورٹ کے مطابق، 63 فی صد ووٹر کانگریس میں ڈیموکریٹس کی کارکردگی کو نامنظور کرتے ہیں جب کہ 80 فی صد ریپبلیکن ارکان کے کام کو پسند نہیں کرتے، جو اب تک کانگریس کی درجہ بندی سے متعلق خراب ترین اعداد ہیں۔

یونیورسٹی نے 24 سے 30 مئی تک بالمشافیٰ انٹرویو یا ٹیلی کال کے ذریعے 1561 ووٹروں سے رائے معلوم کی۔ کوئنیک یونیورسٹی یہ عوامی جائزہ رپورٹ پنسلوانیہ، نیو یارک، نیو جرسی، کنیٹی کٹ، فلوریڈا، اوہائیو، ورجینیا، آئیوا، کلوراڈو اور باقی مقامات پر کرتی ہے۔ اس کام کو شہریوں کی خدمت یا تحقیق کے کام کے لیے کیا جاتا ہے۔