امریکی صدر ٹرمپ کے خلاف مواخذے کی کارروائی اہم مرحلے میں داخل ہو گئی ہے۔ مواخذے کے لیے جوڈیشری کمیٹی سے منظور ہونے والے دو الزامات پر ایوانِ نمائندگان میں آج ووٹنگ کا امکان ہے۔
صدر ٹرمپ پر اختیارات کے غلط استعمال اور کانگریس کی تفتیش میں رکاوٹ ڈالنے کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ تاہم صدر ٹرمپ ان الزامات کو غلط قرار دیتے ہیں۔
صدر ٹرمپ کے مخالفین ان کے خلاف مواخذے کی کارروائی آگے بڑھانے کے خواہش مند ہیں۔ منگل کو نیو یارک میں ہونے والے مظاہرے میں ایک شخص نے بینر اٹھایا ہوا تھا جس پر درج ہے کہ صدر ٹرمپ جتنا جھوٹ بولیں گے ہم اتنا ہی ان کے خلاف کھڑے ہوں گے۔
نیو یارک کے مشہور علاقے ٹائمز اسکوائر پر صدر ٹرمپ کے خلاف ریلی کا ایک منظر۔ شرکا نے ان کے مواخذے کے حق میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھائے ہوئے ہیں۔
نیو یارک میں صدر ٹرمپ کے مواخذے کے حق میں نکالی گئی ریلی میں شریک ایک خاتون نے چھوٹا پلے کارڈ اٹھایا ہوا ہے جس پر درج ہے کہ ٹرمپ قصور وار ہیں۔ ساتھ ہی ایک بڑے بینر پر لکھا گیا ہے کہ انہیں [صدر ٹرمپ کو] ہٹا دو۔
شکاگو میں نکالی گئی ریلی میں شامل افراد بھی صدر ٹرمپ کا مواخذہ چاہتے ہیں۔ تصویر میں نظر آنے والے ایک پلے کارڈز پر درج ہے کہ "مواخذے کا وقت آ گیا ہے۔" دوسرے پر لکھا گیا ہے کہ "مواخذہ کرو۔"
شکاگو میں ہونے والے مظاہرے کا ایک اور منظر جس میں ایک شخص نے صدر ٹرمپ کا روپ دھارنے کی کوشش کی ہے جسے سلاخوں کے پیچھے دکھایا گیا ہے۔
شکاگو میں احتجاج کرنے والے کچھ افراد کے بینرز پر درج ہے کہ "ٹرمپ قانون سے بالاتر نہیں ہیں۔"
یاد رہے کہ امریکی صدر پر الزام ہے کہ انہوں نے یوکرین کے صدر پر دباؤ ڈالا تھا کہ وہ سابق امریکی نائب صدر اور 2020 کے صدارتی انتخابات میں صدر ٹرمپ کے متوقع حریف جو بائیڈن اور ان کے بیٹے کے خلاف مبینہ کرپشن کی تحقیقات کرائیں۔ البتہ صدر ٹرمپ ان الزامات کو مذاق اور انتقامی کارروائی قرار دیتے رہے ہیں۔