برازیل میں نئی حکومت کے خلاف مظاہرے، سرکاری عمارتوں پر دھاوا
برازیل کے سابق صدر جائر بولسونارو کے حامیوں نے حکومت کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے اتوار کو کانگریس، سپریم کورٹ اور صدارتی محل پر دھاوا بول دیا۔
ہزاروں مظاہرین نے سرکاری عمارتوں کا گھیراؤ کیا اور توڑ پھوڑ کی۔
پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کا استعمال کیا۔
برازیل کے وزیرِ انصاف فلاویو ڈینو نے ایک نیوز کانفرنس میں بتایا کہ پولیس نے 200 افراد کو حراست میں لیا ہے۔
مظاہرین نے نو منتخب صدر لویز اناسیو لولا ڈیسلوا سے استعفے کا مطالبہ کیا ہے۔
برازیل کے صدر لویز اناسیو لولا ڈیسلوا نے اکتوبر 2022 میں بولسونارو کو صدارتی انتخابات میں شکست دی تھی۔
صدر لویز اناسیو لولا ڈیسلوا نے چند روز قبل ہی صدارت کا حلف اٹھایا ہے۔
ہزاروں مظاہرین اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان جھڑپ ہوئی۔
مظاہرین نے سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا۔
پولیس آنسو گیس کے ذریعے مظاہرین کو منتشر کرنے میں مصروف ہے۔
عالمی رہنماؤں نے اس واقعے کی مذمت کی ہے۔
پولیس فورس مظاہرین سے نمٹنے کے لیے موجود ہے۔