بعض لوگوں کا کہنا ہے کہ اس پہاڑی سلسلے میں واقع خاتون کے مجسمے نما اس نمایاں چٹان کو 'پرنسس آف ہوپ' کا نام ہالی وڈ کی مشہور اداکارہ انجلینا جولی نے دیا تھا۔
انجلینا جولی نے 2002ء میں اقوامِ متحدہ کی خیر سگالی کی سفیر کی حیثیت سے اس علاقے کا دورہ کیا تھا۔
یہ پہاڑی سلسلہ 'ہنگول نیشنل پارک' میں واقع ہے جو پاکستان کا سب سے بڑا نیشنل پارک ہے۔ یہ کراچی سے 262 کلو میٹر اور گوادر سے 359 کلومیٹر دور بلوچستان کی حدود میں ہے۔
مقامی افراد کے مطابق ان پہاڑوں پر بھوتوں کا بسیرا ہے اور پرنسس آف ہوپ اور اس پہاڑی سلسلے میں موجود اس جیسی دیگر مجسمے نما پہاڑیاں انہی کے باقیات ہیں۔
مقامی افراد میں یہ روایات مشہور ہیں کہ یہ مجسمے نما پہاڑیاں جنوں اور بھوتوں کی مستقل رہائش گاہیں ہیں
قائداعظم یونیورسٹی اسلام آباد کے شعبۂ تاریخ سے منسلک ایسوسی ایٹ ریسرچر ڈاکٹر اختر رسول بودلہ کہتے ہیں کہ یہ تمام مسجمے صدیوں سے بحیرۂ عرب سے چلنے والی تیز ہواؤں کے نتیجے میں بنے ہیں۔
ڈاکٹر اے آر بودلہ کے بقول یہ تمام پہاڑ پتھروں اور مٹی کا آمیزہ ہیں جو تیز ہوا کے باعث کٹاؤ کا شکار ہو کر مجسمے جیسی صورت میں ڈھل گئے ہیں
مکران کوسٹل ہائی وے ہنگول نیشنل پارک سے گزرتی ہے۔ مرکزی شاہراہ پر واقع ہونے کے باعث اب یہ علاقہ سیاحوں کی توجہ کا مرکز بن رہا ہے۔