ایرانی صدر اور وزیرِ خارجہ کی ہیلی کاپٹر حادثے میں ہلاکت

ایران کے صدر ابراہیم رئیسی اور وزیرِ خارجہ حسین امیر عبداللہیان سمیت دیگر افراد کی ہیلی کاپٹر حادثے میں ہلاکت کے بعد لوگ ماسکو میں ایرانی سفارت خانے کے باہر پھول رکھ رہے ہیں۔

ایران کے شمال مغربی علاقے ورزغان کے دُشوار گزار پہاڑی سلسلے میں گرنے والے ہیلی کاپٹر کو پیر کی صبح تلاش کیا گیا۔ امدادی کارکن جائے حادثہ سے ایک ڈیڈ باڈی لے جا رہے ہیں۔

شدید دُھند اور خراب موسم میں امدادی کارکن جائے حادثہ پر موجود ہیں۔

 ایرانی صدر کا ہیلی کاپٹر اتوار کو آذربائیجان کی سرحد سے ایران کے شہر تبریز آ رہا تھا۔ 

اتوار کو ہیلی کاپٹر لاپتا ہونے کے بعد بڑے پیمانے پر تلاش کا کام شروع کر دیا گیا تھا۔

پیر کی صبح  پہاڑی سلسلے سے ہیلی کاپٹر کا ملبہ ملا جس کے بعد ایرانی حکام نے صدر اور وزیرِ خارجہ سمیت نو افراد کی ہلاکت کی تصدیق کر دی۔ ہلاک شدگان میں ایرانی صوبے مشرقی آذربائیجان کے گورنر بھی شامل ہیں۔

حادثے کی جگہ کا تعین ہوتے ہی ایمبولینسز اور امدادی ٹیمیں جائے حادثہ کی جانب روانہ کر دی گئی تھیں۔

حکام کے مطابق علاقے میں مسلسل بارش، دھند اور سردی کی وجہ سے ریسکیو کارروائیوں میں دشواری کا سامنا کرنا پڑا۔

ایرانی حکام نے فورسز اور وزارتِ صحت کے حکام کو بھی جائے حادثہ پر پہنچنے کی ہدایت کی تھی۔

وہ منظر جب ایران کے صدر آذربائیجان اور ایران کی سرحد کے قریب ہونے والی تقریب کے بعد روانہ ہو رہے ہیں۔ یہی ہیلی کاپٹر بعد ازاں حادثے کا شکار ہوا۔