پاپائے روم مئی میٕں مقاماتِ مقدسہ کا دورہ کریں گے

پوپ فرانسس نے اتوار کو اپنے ہفتہ وار دعائیہ اجتماع سے خطاب میں، جس میں ہزاروں افراد شریک تھے، کہا کہ وہ مئی 24 سے 26 کو عمان، بیت اللہم اور یروشلم کا دورہ کریں گے
مقاماتِ مقدسہ کے اپنے پہلے دورے پر، پوپ فرینسس مئی میں اردن، مغربی کنارے اور اسرائیل کا سفر کریں گے۔

پوپ فرانسس نے اتوار کو اپنے ہفتہ وار دعائیہ اجتماع سے خطاب میں، جس میں ہزاروں افراد شریک تھے، کہا کہ وہ مئی 24 سے 26 کو عمان، بیت اللہم اور یروشلم کا دورہ کریں گے۔

سال 2014ء کا پاپائے روم کا یہ واحد دورہ ہے جس کی اب تک تصدیق ہو چکی ہے، جب کہ 2013ء میں پوپ کا عہدہ سنبھالنے کے بعد، نوجوانوں کے عالمی دِن کے موقعے پر اُنھوں نے برازیل کا پہلا دورہ کیا تھا۔


پوپ نے کہا کہ اُن کے اِس دورے کا بنیادی مقصد پوپ پال ششم اور دنیا کے قدامت پسند عیسیائیوں کے سابق روحانی رہبر، اکیومینیکل پیٹریارک اتھناگوراس سے یروشلم میں ہونے والی ملاقات کی پچاسویں سالگرہ منانا ہے۔

سنہ 1054 کے ’گریٹ شِزم‘ کے بعد، کیتھولکس اور قدامت پسند منقسم ہو گئے تھے، جس کا بنیادی سبب پاپائیت کے بارے میں عدم اتفاق تھا۔

اپنے دورے میں، پوپ مشرقی یروشلم میں ’چرچ آف ہولی سفورے‘ میں یروشلم کی عیسائی کلیساؤں کے نمائندوں سے ملاقات کریں گے، جس مقام کی اِس لیے تعظیم کی جاتی ہے کہ یسوح مسیح کی اِسی مقام پر تدفین ہوئی تھی۔

فرانسس کو مقاماتِ متبرک کے دورے کی دعوت اسرائیلی صدر شمعون پیریز اور فلسطینی صدر محمود عباس نے دی ہے، جِن کا کہنا ہے کہ ایسا کرکے وہ ’یسوح مسیح کے نقشِ قدم کی پیروی کریں گے‘۔

ستہتر برس کے پاپائے روم نے مشرق وسطیٰ میں امن کی متعدد اپیلیں کی ہیں۔

اُنھوں نے اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان تنازع کے ’منصفانہ اور پائیدار حل‘ پر زور دیا ہے۔

اردن کی شاہی محل کا کہنا ہے کہ پاپائے روم کا 24 مئی کا عمان کا دورہ ’مسلمانوں اور عیسیائیوں کے درمیان بھائی چارے کے لحاظ سے سنگ میل کی اہمیت کا حامل ہوگا اور امن کے پیغام کو مستحکم کرنے کا سبب بنے گا‘۔