حج کی ادائیگی کے لیے لاکھوں عازمین کی مکہ آمد

حکام کے مطابق اس مرتبہ 10 لاکھ عازمین فریضۂ حج ادا کر رہے ہیں جن میں آٹھ لاکھ 50 ہزار عازمین غیر ملکی ہیں۔

مناسکِ حج کا باقاعدہ آغاز جمعرات سے ہوگا۔

مناسکِ حج سے قبل عازمین مسجد الحرام میں عبادات میں مصروف ہیں۔

حکام نے خبردار کیا ہے کہ حج اجازت نامے کے بغیر آنے والے عازمین کو 10 ہزار ریال جرمانہ کیا جائے گا۔

مکہ میں منگل کو درجہ حرارت 40 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا تھا۔

پولیس نے مکہ میں مختلف مقامات پر چیک پوائنٹس بنا لیے ہیں اور حج انتظامات کے لیے سخت اقدامات کیے ہیں۔

حکام نے مختلف مقامات پر ہیلتھ سینٹرز، موبائل کلینکس اور ایمبولینسز تعینات ہیں تاکہ عازمین کو ضرورت پڑنے پر بروقت طبی امداد دی جا سکے۔

حکام کے مطابق رواں برس غیر قانونی طور پر حج کے انتظامات کرنے اور فریضۂ حج ادا کرنے والے 288 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔

حج انتظامات کی فورسز کے کمانڈر جنرل صالح کے مطابق حاجیوں کے لیے غیر قانونی ٹرانسپورٹ کا انتظام کرنے کا جرم ثابت ہونے پر ملزمان کو کم از کم چھ ماہ جیل بھی ہو سکتی ہے اور اگر اس میں کوئی غیر ملکی ملوث پایا گیا تو اسے ملک بدر کر دیا جائے گا۔

حج سیکیورٹی فورسز کے کمانڈر لیفٹننٹ جنرل محمد البسامی نے کہا ہے کہ حج کے دوران سیاسی نعرے بازی کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

سعودی حکام نے سیاحتی ویزے پر مکہ آنے والوں کو سختی سے ہدایت کی ہے کہ وہ اس ویزے پر حج ادا نہیں کر سکتے، خلاف ورزی کی صورت میں انہیں سزا کا سامنا ہو سکتا ہے۔

عازمین اپنے ہوٹلوں سے حرم کی طرف جا رہے ہیں۔

مکہ شہر کا ایک منظر

حکام نے عازمین کو ماسک پہننے کی بھی ہدایت کی ہے۔

کرونا وبا کے باعث دو سال فریضہ حج کی ادائیگی کے لیے محدود عازمین کو ہی اجازت دی گئی تھی۔ لیکن اس بار 10 لاکھ عازمین مکہ میں موجود ہیں۔