جس مسجد کے نزدیک دھماکہ ہوا ہے وہاں کالعدم جماعت الدعوۃ کے رہنماؤں کا بھی آنا جانا رہتا ہے۔
دھماکے کی وجہ سے علاقے کے کالی باڑی بازار میں بہت سی دکانوں اور گھروں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔
دھماکے کے بعد پولیس اور امدادی اہلکار موقع پر پہنچے اور زخمیوں کو لیڈی ریڈنگ اسپتال منتقل کیا۔
سی سی پی او پشاور قاضی جمیل الرحمان نے جائے وقوعہ پر صحافیوں کو بتایا کہ دھماکے میں وائٹ کرولا گاڑی استعمال ہوئی جس میں 8 سے 10 کلوگرام باردوی مواد نصب کیا گیا تھا۔
سی سی پی او نے کہا کہ پولیس واقعے کی تحقیقات کر رہی ہے جس کے بعد ہی درست ٹارگٹ کی نشان دہی ہوسکے گی۔
دھماکہ خاصا زور دار تھا جس کی گونج شہر بھر میں سنی گئی۔
پولیس اہلکار تباہ شدہ گاڑی کا معائنہ کر رہے ہیں۔
جائے واقعہ سے شواہد اکٹھے کرنے کے لیے سراغ رساں کتوں کی بھی مدد حاصل کی گئی۔
دھماکے کی ذمہ داری تاحال کسی تنظیم نے قبول نہیں کی ہے۔